پاکستان اب غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے محفوظ ملک بن چکا ہے: وزیرخزانہ


پاکستان اب غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے محفوظ ملک بن چکا ہے: وزیرخزانہ

ورلڈ بینک نے ٹیکس اصلاحات پر ہماری پریزنٹیشن کی تعریف کی، مصرکے وزیرخزانہ نے کہا کہ میں اپنی ٹیم آپ کے پاس بھیجتا ہوں یا آپ اپنی ٹیم بھیجیں: محمد اورنگزیب— فوٹو:فائل

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگ زيب نے کہا ہے کہ پاکستان اب غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ملک بن چکا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں انٹرویو دیتے ہوئے  محمد اورنگ زيب کا کہنا تھاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سیلاب اور اسموگ کی فریکیونسی بڑھتی جارہی ہے، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات معیشت پر بھی پڑتے ہیں، سیلاب کے نقصانات سے قبل جی ڈی پی گروتھ اس سال 4.2 کا اندازہ تھا اور اس سال کے سیلاب سے 80 فیصد نقصان پنجاب میں ہوا، اگر موسمیاتی تبدیلی اور بڑھتی آبادی کے خطرات سے نمٹا نہ گیا تو ملکی معیشت کو تین ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا منصوبہ ناکام ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہیں ریلیف اور ریسکیو اپنے وسائل سے کرسکتے ہیں، تعمیر نو کے لیے ضرورت پڑتی ہے تو ہوسکتا ہے ہم عالمی اداروں کے پاس جائیں، ایک سوچ یہ بھی ہے کہ کوئی گرانٹ آتی ہے تو وہ لے لینی چاہیے، قرض لے کر تو ہم نے آگے جاکر واپس ہی کرنا ہے۔

وزیرخزانہ کا کہنا تھاکہ پاکستان میں سرمایہ کاروں نے پیسے بنائے تو بھجوائے ہیں، ورلڈ بینک نے ٹیکس اصلاحات پر ہماری پریزنٹیشن کی تعریف کی، ورلڈ بینک کے سامنے پریزنٹیشن میں بتایا کہ ٹیکنالوجی سے کرپشن میں کمی ہوئی ہے، مصرکے وزیرخزانہ نے کہا کہ میں اپنی ٹیم آپ کے پاس بھیجتا ہوں یا آپ اپنی ٹیم بھیجیں۔

ان کا کہنا تھاکہ گزشتہ سال ہول سیل، ریٹیلرز سے ٹیکس کلیکشن سوفیصد بڑھی ہے، شوگر،سیمنٹ ،تمباکو انڈسٹری میں اضافی ٹیکس ریکور کیا گیا، لوئر، مڈل سیلریڈ کلاس کے لیے انکم ٹیکس میں کمی کی گئی، کوشش ہوگی کہ مستقبل میں دیگر سیلیریڈ کلاسز کو بھی ریلیف دیں۔

ایک سوال کے جواب میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ کمپنیاں بعض اوقات اپنے گلوبل فیصلوں کی وجہ سے بھی واپس چلی جاتی ہیں، کچھ کمپنیاں گئی ہیں تو کچھ کمپنیاں پاکستان میں آئی بھی ہیں، کچھ کمپنیاں اس لیے بھی گئیں کہ مقامی کمپنوں کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے، ابوظبی پورٹس اور یو اے ای کی دیگر کمپنیاں آرہی ہیں، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 95 ہزار نئے سرمایہ کار آئے ہيں۔

انہوں نے مزید کہا کہ معاشی استحکام آیا ہے تو دو سال میں ہم نے 4 ارب ڈالر کا بیک ڈراپ نکالا ہے ، چینی کی قیمتوں پر کوشش ہے کہ ڈی ریگولیشن کی طرف جائیں، گندم کی قیمت سے متعلق 2026 میں ڈی ریگولیشن پالیسی کا اعلان ہوگا، ڈی ریگولیشن پالیسی کے بعد گندم کی صوبے سے باہر منتقلی پر پابندی نہیں لگ سکے گی۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *