رینجرز اہلکاروں پر قاتلانہ حملے کے 27 سال پرانے کیس کا فیصلہ، عبید کے ٹو کی عمر قید کالعدم قرار


رینجرز اہلکاروں پر قاتلانہ حملے کے 27 سال پرانے کیس کا فیصلہ، عبید کے ٹو کی عمر قید کالعدم قرار

عدالت نے ملزم عبید کے ٹو کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرلی/ فائل فوٹو

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لیاقت آباد میں رینجرز اہلکاروں پر قاتلانہ حملے کے 27 سال پرانے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم عبید کے ٹو کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرلی۔

سندھ ہائیکورٹ میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں رینجرز اہلکاروں پر قاتلانہ حملے کے 27 سال پرانے کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ملزم عبید کے ٹو کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔

اس دوران ملزم عبید کے ٹو کے وکیل اور  پراسیکیوٹر کی جانب سے دلائل دیے گئے۔ 

سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے کہا کہ اس کیس کا دو بار پہلے ٹرائل ہوچکااور  فوجی عدالت میں ٹرائل ہوا تھا، ایم کیوایم مرکز 90 سےگرفتار سارے ملزمان جیل سے رہا ہوچکے ہیں، صرف عبید کے ٹو جیل میں ہے، ملزم عبید کےٹو 2015 سے گرفتار ہے جب کہ اس کیس میں 2021 میں گرفتاری ڈالی گئی۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ 1998 میں اہلکار رینجرز پکٹ پر موجود جوانوں کو کھانا دینے جارہے تھے کہ ملزمان نے لیاقت آباد کے علاقے میں گھات لگا کر اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی، فائرنگ سے سپاہی دلدار حسین شہید اور حوالدار ممتازعلی زخمی ہوگئے تھے۔ 

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم نے اعتراف جرم کیا ہے، اے ٹی سی نے قانون کے مطابق سزا سنائی، ملزم بریت کا حقدار نہیں ہے، انسدادہشت گردی عدالت نے 2024 میں ملزم عبید کے ٹو کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ 

بعد ازاں عدالت نے کیس کا فیصلہ سناتےہوئے ملزم عبید کے ٹو کی سزا کے خلاف اپیل منظور کی اور ملزم کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیدی۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *