واشنگٹن: سعودی ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں امریکا میں ایک کھرب ڈالر تک سرمایہ کاری بڑھانے کا اعلان کر دیا۔
منگل کو سعودی ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کیلئے وائٹ ہاؤس پہنچے۔
وائٹ ہاؤس پہنچنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا استقبال کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی ولی عہد کے استقبال کے لیے وائٹ ہاؤس سے باہر آکر مصافحہ کیا اور دونوں رہنماؤں کے اطراف اعلیٰ امریکی اور سعودی حکام موجود تھے۔
اس کے بعد ٹرمپ اور سعودی ولی عہد طیاروں کی فلائی پاسٹ کے بعد اندر کی جانب روانہ ہوئے اورپھر اوول آفس میں سعودی ولی عہداور امریکی صدر نے ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی ولی عہد کو وائٹ ہاؤس آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔
ٹرمپ نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے ولی عہد کو “انتہائی قابلِ احترام شخص” قرار دیا اور کہا کہ محمد بن سلمان ان کے بہت دیرینہ دوست ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب بہت عظیم شراکت دار ہے، دفاعی معاہدے پر پہنچ چکے ہیں، سعودی عرب ایف 35 لڑاکا طیارے خریدے گا، اسرائیل اور سعودی عرب کو ایف 35 طیاروں کی لائن میں آگے ہونا چاہیے۔ابراہیمی معاہدے پر بہت اچھی بات چیت ہوئی ہے۔
امریکا میں ایک کھرب ڈالر تک سرمایہ کاری بڑھائیں گے: سعودی ولی عہد
شہزادہ محمد بن سلمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سعودی سرمایہ کاری کو بڑھا کر ایک کھرب ڈالر کریں گے۔
صدر ٹرمپ ان سے تصدیق کرنا چاہا جس پر سعودی ولی عہد نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ “یقیناً”۔ٹرمپ نے خوش ہو کر کہا کہ “یہ بہت اچھا ہے، میں اس کی قدر کرتا ہوں۔”
اس موقع پر صحافی نے سعودی ولی عہد سے سوال کیا کہ موجودہ تیل کی کم قیمتوں کے باوجود کیا سعودی عرب یہ ایک کھرب ڈالر سرمایہ کاری جاری رکھ سکتا ہے؟
اس پر شہزادہ محمد بن سلمان نے جواب دیا کہ ہم امریکا یا صدر ٹرمپ کو خوش کرنے کے لیے جعلی مواقع نہیں بنا رہے، یہ حقیقی مواقع ہیں۔اے آئی کے میدان میں سعودی عرب کو بہت زیادہ کمپیوٹنگ پاور کی ضرورت ہے اور امریکا کے ساتھ ہونے والا معاہدہ سعودی عرب کی ضروریات پوری کرنے کے حقیقی مواقع فراہم کرے گا۔
ہم ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں: سعودی ولی عہد
سعودی ولی عہد نے کہا کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کے لیے امن چاہتے ہیں،ہم ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، معاہدے کا حصہ بننے کے ساتھ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔
محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ایرانی معاہدے کے لیے اپنا بہترین کام کریں گے، ایران جوہری معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔






















Leave a Reply