واشنگٹن: حماس کے غیر مسلح ہونے سے انکار کے بعد امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے امریکی صدر ٹرمپ سے فون پر رابطہ کرکے غزہ جنگ بندی منصوبے پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ نے بات چیت کی تفصیل بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت حساس ہے، بتائی نہیں جاسکتی۔
وائٹ ہاؤس ترجمان نے حماس کی جانب سے منصوبہ منظور ہونے کی امید بھی ظاہر کی۔ کیرولین لیوٹ نے کہا کہ صدر ٹرمپ حماس کو منصوبے پر غور کے لیے ڈیڈلائن مقرر کریں گے۔
خیال رہے کہ اس سے پہلے امریکی صدر ٹرمپ نے منگل کے روز حماس کو 3، 4 روز میں جواب دینے کا کہا تھا، برطانوی میڈیا کے مطابق حماس ممکنہ طور پر ٹرمپ کا منصوبہ مسترد کردے گی۔
گزشتہ روز فرانسیسی خبر ایجنسی نے خبر دی تھی کہ قطر میں مصر، ترکیے اور قطر کے حکام سے ملاقات میں حماس کے ایک دھڑے نے غیر مسلح ہونے سے انکار کیا جبکہ دوسرا دھڑا ٹرمپ کی جنگ بندی ضمانت پر امن منصوبہ ماننے پر تیار ہے۔
دوسری جانب مصر کے وزیر خارجہ بدرعبدالعاطی نے کہا ہے کہ حماس کو جنگ بندی کی امریکی تجاویزپرقائل کرنےکی کوشش کررہے ہیں، ہماری حماس سے ملاقات ہورہی ہے، قطر اور ترکیےکے ساتھ مل کرکوشش کررہے حماس تجاویز کا مثبت جواب دے۔
بدرعبدالعاطی نے کہاکہ امریکی صدرکے غزہ منصوبے میں کئی خلل ہیں جنہیں پُرکرنا ضروری ہے، غزہ پر حکمرانی اور سکیورٹی انتظامات کی تجاویز پر مزید بات چیت ضروری ہے۔
مصری وزیر خارجہ نے کہا کہ کسی بھی صورت غزہ کے لوگوں کی بے دخلی کی اجازت نہیں دیں گے، اگرحماس نےٹرمپ کا منصوبہ منظور نہ کیا تو بہت مشکل ہوجائےگی اور کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔
























Leave a Reply