وفاقی حکومت نے شوگرسیکٹرکو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنےکا فیصلہ کرلیا۔
ملک کے چینی کے شعبے کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی سفارشات تیارکرلی گئیں۔ وفاقی وزیراویس لغاری کی سربراہی میں قائم خصوصی کمیٹی نے سفارشات تیارکیں اور کمیٹی کی سفارشات ایک دو دن میں وزیراعظم شہبازشریف کوپیش کی جائیں گی۔
وفاقی وزیرغذائی تحفظ رانا تنویر نےڈی ریگولیشن کی سفارشات کی تصدیق کی اور کہا کہ شوگرسیکٹر کی اینڈ ٹو اینڈ ڈی ریگولیشن کی جائےگی، حکومت چاہتی ہےچینی کی قیمتوں کا تعین امپورٹ ایکسپورٹ مارکیٹ فورسزکریں۔
راناتنویر کا کہنا تھاکہ کچھ شوگرملز نےکرشنگ شروع کردی، 36 سے زائد نے بوائلران کردیےہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرشنگ دسمبرکے پہلے ہفتے تک جاتی ہے تب بھی اسٹاک موجود ہے، درآمدی چینی کی فروخت کیلئے ایف بی آر کا پورٹل بند نہیں کیا، درآمدی چینی آدھی فروخت ہوئی،آدھی ابھی موجود ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ درآمدی چینی ویسے ہی فروخت ہورہی ہے جیسےعام چینی فروخت ہوتی ہے، مارکیٹ فورسزفیصلہ کریں گی کہ چینی درآمد کرنی ہے یا برآمد کرنی ہے۔






















Leave a Reply