غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 44 فلسطینی شہید، ہلال احمر کی عمارت تباہ


غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 44 فلسطینی شہید، ہلال احمر کی عمارت تباہ

اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہدا کی مجموعی تعداد 60 ہزار839 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ 49 ہزار 588 افراد زخمی ہوچکے ہیں— فوٹو: فائل

غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں، صبح سے اب تک امداد کے منتظر  22 فلسطینیوں سمیت مزید 44 فلسطینی شہید ہوگئے۔

اسرائیلی فوج نے خان یونس میں  ہلال احمر کی عمارت پر بھی بمباری کی جس کے نتیجے میں  آگ لگ گئی، عمارت کا کچھ حصہ مکمل تباہ ہوگیا، حملے کے نتیجے میں ہلال احمر کا ایک رکن جام شہادت نوش کرگیا جبکہ اس حملے میں 3 افراد زخمی بھی ہوئے۔

فلسطینی  ہلال احمر  کی جانب سے سوشل میڈیا پر  شیئر کی گئی ویڈیو  میں اسرائیلی حملے کے بعد کے مناظر دیکھے جاسکتے ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی فوج کے مسلسل حملوں کے نتیجے میں شہادتوں کی مجموعی تعداد 60 ہزار 839 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ 49 ہزار 588 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

غزہ میں خوراک کی شدید قلت کے باعث قحط کی صورتحال برقرار ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں بھوک کی شدت سے مزید 6 فلسطینی انتقال کر گئے  جس کے بعد غذائی قلت سے شہدا کی تعداد 93 بچوں سمیت 175 ہوگئی ہے۔

گزشتہ روز غزہ میں  امدادی سامان کے صرف 36 ٹرک داخل ہوئے جبکہ اقوام متحدہ نے غزہ کی صورتحال کے پیش نظر یومیہ 500 سے 600 امدادی ٹرکوں کے داخلے کی ضرورت پر زور دیا۔

ادھر  برطانوی یونیورسٹی کے اسرائیلی پروفیسر نے اسرائیلی فوج کے مظالم پر آواز  اٹھادی۔

انہوں نے غزہ میں اسرائیلی امدادی مراکز کو  ویب سیریز Squid Game سے تشبیہ دے دی، ان کاکہنا تھاکہ غزہ ہیومینٹرین فاؤنڈیشن کا انسانی ہمدردی سےکوئی لینا دینا نہیں، یہ قحط سے فائدہ اٹھانے والی تنظیم ہے۔

انہوں نےکہاکہ تنظیم کے  مراکز  پر  ایک قسم کا Squid Game یا Hunger Gameکھیلاجاتا ہے، بھوکے شہری خوراک کی تلاش میں جاتے ہیں اور  شکار کی طرح گولیوں کا نشانہ بنتے ہیں۔

اسرائیلی پروفیسر نے بتایاکہ ہمارے رہنما انسانی ہمدردی کے زبانی کلامی دعوے کرتے ہیں اور  ساتھ ہی اسرائیل کو  ہتھیار بھی فراہم کرتے ہیں۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *