جان لیوا امراض قلب کو آپ سے دور رکھنے میں مددگار 9 آسان عادات


جان لیوا امراض قلب کو آپ سے دور رکھنے میں مددگار 9 آسان عادات

ہر سال اوسطاً ایک کروڑ 79 لاکھ افراد امراض قلب کے باعث ہلاک ہوتے ہیں / فائل فوٹو

دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات امراض قلب کے نتیجے میں ہوتی ہیں۔

دل کی صحت سے جڑے مسائل بشمول ہارٹ اٹیک، دل کی دھڑکن کی رفتار میں بے ترتیبی یا اس عضو کے مختلف حصوں کو پہنچنے والے ہر قسم کے نقصان کے لیے امراض قلب کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

ایسا تصور کیا جاتا ہے کہ امراض قلب کا سامنا بڑھاپے یا کم از کم درمیانی عمر میں ہوتا ہے۔

مگر حالیہ برسوں میں جوان افراد میں دل کے امراض کی شرح میں حیران کن اضافہ ہوا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور تمباکو نوشی کو دل کے متعدد امراض کا خطرہ بڑھانے والے عناصر تصور کیا جاتا ہے مگر طرز زندگی کی تبدیلیاں بھی اس حوالے سے اہم ہوتی ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ امراض قلب کی تشخیص جتنی جلد ہو جائے بہتر ہے، کیونکہ اس سے سنگین پیچیدگیوں سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال اوسطاً ایک کروڑ 79 لاکھ افراد امراض قلب کے باعث ہلاک ہوتے ہیں۔

اچھی بات یہ ہے کہ چند عام عادات کے ذریعے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

روزانہ چند ہزار قدم چلنا

متعدد تحقیقی رپورٹس میں یہ بتایا گیا ہے کہ روزانہ 7 سے 10 ہزار قدم چلنے سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے اور انسولین کی حساسیت بہتر ہوتی ہے۔

بلڈ پریشر کو مستحکم رکھنے سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

صحت کے لیے مفید ناشتہ

ناشتہ بھی دل کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔

پروٹین سے بھرپور ناشتے سے بلڈ شوگر کی سطح متوازن ہوتی ہے، کھانے کی اشتہا گھٹ جاتی ہے جبکہ مسلز کی صحت بہتر ہوتی ہے، یہ تینوں عناصر دل کی صحت بہتر بناتے ہیں۔

انڈوں سے پروٹین کا حصول آسانی سے ممکن ہے۔

میگنیشم کا خیال رکھنا

میگنیشم ایک ایسا غذئی جز ہے جو شریانوں کو عمر میں اضافے کے ساتھ پہنچنے والے نقصان سے تحفظ فراہم کرتا ہے اور بلڈ پریشر کو مستحکم رکھتا ہے۔

کیلوں، دہی، گریوں، ڈارک چاکلیٹ، بادام اور دالوں وغیرہ سے میگنیشم کا حصول ممکن ہے۔

اسکرینوں سے دوری

ہر صبح اٹھنے کے بعد 30 منٹ سے ایک گھنٹے تک اسکرینوں سے دور رہنے کی کوشش کریں۔

اس سے جسم میں تناؤ میں اضافہ کرنے والے ہارمون کورٹیسول کی سطح میں کمی آتی ہے اور اعصابی نظام پرسکون ہوتا ہے۔

سورج کی روشنی میں گھومنا

صبح کے وقت سورج کی روشنی میں گھومنے سے جسم کو وٹامن ڈی ملتا ہے، جسمانی گھڑی کے افعال مستحکم ہوتے ہیں، نیند بہتر ہوتی ہے جبکہ یہ عادت میٹابولک افعال کے لیے بھی بہترین ہے۔

پانی پینا

جی ہاں جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچانے سے بھی امراض قلب سے بچنا ممکن ہوسکتا ہے۔

جسم میں پانی کی مناسب مقدار سے بلڈ پریشر اور جسمانی توانائی مستحکم رہتی ہے۔

الٹرا پراسیس غذاؤں سے گریز کریں

زیادہ نمک، چینی اور چکنائی سے بھرپور الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال سے جسم کے اندر ورم بڑھتا ہے اور شریانوں کو نقصان پہنچتا ہے، جس کے نتیجے میں امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ان غذاؤں سے گریز کرکے آپ امراض قلب سمیت متعدد دائمی امراض کا خطرہ کم کرسکتے ہیں۔

تمباکو نوشی سے گریز

تمباکو نوشی سے صرف پھیپھڑوں کی صحت ہی متاثر نہیں ہوتی بلکہ اس سے خون کی شریانوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے اور امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

نیند کا خیال رکھنا

نیند کی کمی سے موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک اور ڈپریشن جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ہر رات 7 سے 8 گھنٹے کی نیند سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے اور امراض قلب کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *