تیجس طیارےکی تباہی سے اسلحےکے عالمی خریداروں میں بھارت کی ساکھ تباہ ہوگئی


دبئی ائیر شو: تیجس طیارےکی تباہی سے اسلحےکے عالمی خریداروں میں بھارت کی ساکھ تباہ ہوگئی

فوٹو: انٹرنیٹ

دبئی ائیر شو  میں  بھارتی تیجس طیارے کی تباہی سے اسلحے کے عالمی خریداروں میں بھارت کی ساکھ تباہ ہوگئی۔

برطانوی  خبر  رساں ادارے  رائٹرز کے مطابق  بھارتی لڑاکا طیارے  تیجس کا دبئی ائیر شو  میں عالمی اسلحہ  خریداروں کے سامنے حادثہ  بھارت کے  اہم دفاعی منصوبے کے لیے تازہ دھچکے کے طور  پر دیکھا جا رہا ہے۔

  رائٹرز کے مطابق  حادثے کے بعد تیجس طیارہ  اب بیرون ملک فروخت کے بجائے زیادہ تر مقامی (یعنی بھارتی فوج کے) آرڈر  پر ہی انحصار کرےگا۔

ماہرین کے مطابق اس قدر نمایاں اور عوامی سطح پر ہونے والا حادثہ لازمی طور پر بھارت کی ان کوششوں پر منفی اثر ڈالےگا جن کے ذریعے وہ تیجس کو عالمی منڈی میں متعارف کروانا چاہتا تھا، یہ وہ طیارہ ہے جسے چار دہائیوں کی محنت کے بعد پیش کیا گیا۔ 

بھارت دنیا کے بڑے اسلحہ درآمد کنندگان میں شامل رہا ہے لیکن حالیہ برسوں میں اس نے تیجس کو اپنی دفاعی خود کفالت کی علامت کے طور پر پیش کیا ہے۔ نومبر 2023 میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اس طیارے میں پرواز کرکے اس کی اہمیت کو مزید اجاگر کرنے کی کوشش کی تھی۔

امریکی تھنک ٹینک “مچل انسٹی ٹیوٹ فار ایرو اسپیس اسٹڈیز” کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈگلس اے برکی کے مطابق  ائیر شوز دنیا بھر کے ممالک  اور دفاعی صنعتوں کے لیے اپنی کامیابیاں دکھانے کا موقع ہوتے ہیں اور ایسے موقع پر کوئی بھی حادثہ الٹا اثر ڈالتا ہے اور ناکامی کا تاثر قائم کرتا ہے، حالیہ حادثے سے تیجس کو منفی تشہیر ملےگی۔

تیجس پروگرام کا آغاز 1980 کی دہائی میں بھارت کی جانب سے پرانے سوویت میگ-21 طیاروں کے متبادل تلاش کرنے کے فیصلے سے ہوا تھا۔ میگ-21 کی آخری کھیپ رواں سال ستمبر میں ریٹائر ہوئی کیونکہ تیجس کی سست ترسیل کے باعث بھارتی فضائیہ کو مجبوراً انہیں طویل عرصہ تک استعمال کرنا پڑا۔ بھارت جو کہ اپنے روسی ساختہ طیاروں کی آئے روز گرکر تباہی پر پریشان تھا اور  ان طیاروں کی جگہ تیجس طیارے لانا چاہتا تھا مگر تیجس طیارے بھی تباہ ہونے لگے۔

ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کے  ایک حال ہی میں سبکدوش ہونے والے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا کہ دبئی کے حادثے نے فی الحال برآمدی امکانات ختم کردیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آنے والے برسوں میں توجہ زیادہ تر گھریلو ضرورت کے لیے پیداوار بڑھانے پر ہوگی۔

بھارتی فضائیہ کو اپنے اسکواڈرنز کی کم ہوتی تعداد پربھی  تشویش ہے  جو منظور شدہ 42 کے مقابلے میں صرف 29 رہ گئے ہیں جب کہ مگ-29، جیگوار اور میراج 2000 کے پرانے ماڈلز بھی جلد ریٹائر ہونے والے ہیں۔

بھارتی  فضائیہ کے افسر کے مطابق تیجس کو ان کی جگہ لینا تھا مگر پیداواری مشکلات آڑے آرہی ہیں، اس کمی کو فوری طور پر پورا کرنے کے لیے بھارت مزید  رافیل خریدنے پر غور کر رہا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق  ائیر شو میں بھارت اور پاکستان دونوں نمایاں طور پر موجود تھے، پاکستان نے اعلان کیا کہ وہ ایک دوست ملک کو جے ایف-17 تھنڈر بلاک III طیارے فروخت کرنے کے لیے ابتدائی معاہدہ کر چکا ہے، یہ طیارہ پاکستان میں تیار کیا جاتا ہے۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *