
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہےکہ تشدد کا راستہ اپنانے والوں کو سیاسی حقوق نہیں دیے جاسکتے، ریاست اب ریاست لگےگی، کسی قسم کی انتہا پسندی نہیں چلےگی۔
جیو نیوز کے پروگرام ‘آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ’ میں گفتگو کرتے ہوئے مذہبی تنظیم پر پابندی سے متعلق طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پہلے حکومت نے پابندی لگائی تو انہوں نے لکھ کر دیا کہ آئندہ قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوگی، جو یقین دہانی کرائی گئی تھی بعد میں اس کی خلاف ورزی کی گئی، رپورٹس کی روشنی میں حکومت کے پاس کالعدم کرنےکے سوا دوسرا کوئی آپشن نہیں تھا۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ دوسرے مرحلے میں اس تنظیم کے اثاثوں سے متعلق قانونی کارروائی ہوگی، پولیس کےکئی اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوئے، شہری مارےگئے، یہ تنظیم چندےکے نام پر بھتے لیتی رہی ہے، ادارے حکومت کے فیصلےکے پیچھے کھڑے ہیں۔
وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ اس تنظیم سے متعلق ان کے دس سال کی رپورٹس لی ہیں، بہت شواہد ملے ہیں، یہ فیصلہ آگے بڑھنے کے لیے کیا گیا اب پیچھے نہیں ہٹا جائےگا، تشددکا راستہ اپنانے والوں کو سیاسی حقوق نہیں دیے جاسکتے، ریاست اب ریاست لگےگی، کسی قسم کی انتہا پسندی نہیں چلےگی۔
پی ٹی آئی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ جیل کے باہر آج کا دھرنا پی ٹی آئی ڈرامہ بازی ہے، یہ یہی کرتے ہیں، ا س طرح کا وزیراعلیٰ پی ٹی آئی نے اس لیے لگایا ہے، تاریخ میں سب سے زیادہ جیل میں ملاقاتیں بانی پی ٹی آئی کی ہوئی ہیں۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پہلے چھ ماہ انہوں نے نواز شریف سے ملنے دیا تھا پھر پابندی لگادی تھی، قید میں نوازشریف کی ملاقاتیں اور گھر سے کھانا بھی بند کرایا گیا تھا، اگر عدالت کا حکم نہیں مانا گیا تو توہین عدالت کوئی بھی برد داشت نہیں کرسکتا، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی جب سے آئے ہیں کیا انہوں نے صوبے کے لیےکچھ کرنےکا کہا ہے؟ کیا ایک ملاقات نہ ہونے پر خیبرپختونخوا کا نظام روک دیا جائےگا؟ کیا پی ٹی آئی میں تمام فیصلے ایک فرد نے کرنے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے جو کوشش کر رہے ہیں یہ غلط فہمی میں ہیں، کیا وزیراعلیٰ کے حلف میں ہےکہ ملاقات نہیں ہوگی تو صوبے کے فیصلے نہیں کریں گے؟ یہ چاہتے ہیں کہ اسی طرح کے ڈرامےکرتے رہیں تاکہ کوئی کارکردگی کا نہ پوچھے۔
Leave a Reply