
پورا بھارت اپنے فوجی حکام کی پریس کانفرنس کا انتظار کرتا رہا اور بھارتی فوجی حکام منہ لٹکائے پاکستان پر روایتی الزامات لگا کر واپس چل دیے۔
گزشتہ روز بھارتی میڈیا نے جھوٹی خبر پھیلائی کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے دیگر علاقوں پر حملے کیے تاہم فوری طور پر پاکستان کی جانب سے کسی قسم کے حملوں کی تردید کی گئی۔
بھارتی میڈیا یہیں نہیں رکا بلکہ آپس میں ہی فیک نیوز میں مقابلہ شروع کردیا، آج تک ٹی وی ہو یا ٹائمز ناؤ یا انڈیا ٹی وی ہو یا ریپبلک ٹی وی ہر بھارتی نیوز چینل پاکستان پر حملوں کی ایک سے بڑھ کر ایک جعلی خبریں براہ راست نشر کرتا رہا۔
ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے چکر میں جعلی ویڈیوز اور جعلی خبریں عوام کو سناتے رہے لیکن بھارتی میڈیا کی پول پٹی صبح ہونے سے پہلے ہی کھل گئی اور بھارتی عوام ہی سوشل میڈیا پر ان کے دعوؤں کے ثبوت مانگنے لگی۔
بھارتی چینل اور گودی میڈیا پر یقین رکھنے والی بھارتی عوام مقامی وقت کے مطابق ساڑھے 5 بجے بھارتی عسکری اور سیکرٹری خارجہ کی پریس بریفنگ کا انتظار کرتے رہی اور یہ پریس بریفنگ بھی روایتی جھوٹے الزامات سے شروع ہوئی اور بغیر کسی ثبوت کے ختم ہوگئی۔
بھارتی فوج کی کرنل صوفیہ قریشی نے الزام عائد کیا کہ پاکستان نے لیہہ سے سر کریک تک 36 مقامات پر سیکڑوں ڈرون بھیجے اور یہ ترک ساختہ تھے، اس دراندازی کا مقصد فضائی دفاعی نظام کو ٹیسٹ کرنا اور انٹیلی جنس معلومات جمع کرنا تھا۔
اس پریس کانفرنس میں بھارتی میڈیا کی جانب سے گزشتہ رات پاکستان کے شہروں پر حملے سے متعلق جھوٹے پروپیگنڈے پر کچھ نہ کہا گیا بلکہ ڈرون بھیجنے کا دعویٰ کیا گیا۔
Leave a Reply