پاکستان کی جانب سےگرائےگئے اسرائیلی ساختہ ڈرون میں کیا خصوصیات ہیں؟


پاکستان کی جانب سےگرائےگئے اسرائیلی ساختہ ڈرون میں کیا خصوصیات ہیں؟

ہیروپ ڈرون اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز کا تیار کردہ ہے، یہ ڈرون آپریٹر کی دی گئی کمانڈ کے مطابق حملہ کرتا ہے،فوٹو: انٹرنیٹ

پاکستان نے بھارت کی جانب سے اسرائیلی ساختہ 25 سے زائد ڈرون ملک کے مختلف شہروں میں سافٹ کِل اور  ہارڈکِل پاور کی مدد سےگرائے۔ آپریٹر کے ذریعے کنٹرول ہونے والا ہیروپ ڈرون  ایک  خودکش فضائی ہتھیار ہے جسے دشمن کے ریڈار  یا کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز کو نشانہ بنانےکے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ہیروپ ڈرون اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز کا تیار کردہ ہے، یہ ڈرون آپریٹر کی دی گئی کمانڈ کے مطابق حملہ کرتا ہے، اس میں جدید سینسر نصب ہوتے ہیں جو دن یا رات، ہر وقت ہدف کی درست نشاندہی کرسکتے ہیں۔ ان کے ذریعے دشمن کی نقل و حرکت، اسلحہ کے ذخائر اور خفیہ تنصیبات کی نگرانی کی جاتی ہے۔

اس کی رفتار 225 ناٹس تک ہے، یہ ڈرون 9 گھنٹے تک پرواز کرنے، ایک ہزارکلو میٹر تک جانے اور 23 کلوگرام تک وار ہیڈ اٹھانےکی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہیروپ 35 ہزار فٹ کی بلندی پر اڑتا ہے۔

دفاعی امور کے ماہر لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ خالد ندیم لودھی نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایڈوانس ڈرون ہے ، اسے مار گرانا مشکل کام ہے لیکن جب نظر آجائے تو آسانی سے گرایا جاسکتا ہے، اسرائیلی ساختہ ہیروپ میں کئی اقسام کے ڈرونز شامل ہیں، ریڈار آن ہو تو اینٹی ریڈی ایشن ڈرون سیدھا اس کی طرف جا کر پھٹ جاتا ہے۔

دوسری قسم کا ہیروپ ڈرون بیس کو انفارمیشن بھیجنے کے لیے استعمال ہوتا ہے جس کا مقصد جنگ لڑنے کی صلاحیت کو کمزور تر کرنا ہوتا ہے، اس لیے یہ زیادہ تعداد میں بھیجے جاتے ہیں۔

لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ خالد ندیم لودھی کے مطابق ہیروپ ڈرون کی قیمت زیادہ نہیں ہوتی تاہم اس کو گرانے کے لیے استعمال ہونے والے لانگ رینج میزائل کی قیمت اس سے کہیں زیادہ ہے ، اس لیے پاکستان سافٹ کِل پاور کا استعمال کر رہا ہے ، ہیروپ ڈرون کو شارٹ رینج اینٹی ائیر کرافٹ گنز اور جیمنگ کے ذریعے گرایا جارہا ہے۔ڈرون کے سگنلز کو متاثر کرکے اس کی ڈائریکشن بھی بھٹکائی جاتی ہے۔

ماہرین کہتے ہیں بھارت کی جانب سے ہیروپ ڈرون آپریشن پاکستان کے ائیر ڈیفنس سسٹم کو چیک کرنا یا کسی بڑی جنگی کارروائی کا پیش خیمہ بھی ہو سکتی ہے۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *