کراچی کے علاقے ناظم آباد میں قادری ہاؤس پر ایس آئی یو پولیس کے چھاپے میں معتدد افراد کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔
ہفتے کی رات ناظم آباد میں واقع قادری ہاؤس پر ایس آئی یو پولیس نے چھاپا مار کارروائی کی، پولیس کے مطابق چھاپہ بھتہ خوری اور فائرنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے مارا گیا۔
کارروائی کے دوران 12 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا اور چھوٹے بڑے ہتھیار، گولیوں کے میگزین برآمد کیے گئے۔
پولیس کے مطابق جمشید کوارٹرز میں بھتہ خوری اور فائرنگ کے مقدمات میں گرفتار ملزم ریحان کی نشاندہی پر قادری ہاؤس پر چھاپہ مارا گیا، جہاں سے جواد قادری عرف خواجہ، شاہزیب ملا سمیت متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا۔
جبکہ سنی تحریک کے ترجمان کے مطابق ثروت اعجاز قادری کو بھی کچھ دیر حراست میں رکھنے کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
ایس ایس پی ایس آئی یو عمران خان کے مطابق ملزمان مذہبی جماعت کے پلیٹ فارم سے بھتہ طلب کرنے میں ملوث تھے اور ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا۔
دوسری جانب قادری ہاؤس کی قیادت نے پولیس کارروائی کو چار دیواری کے تقدس کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسلحے کو لائسنس یافتہ اور قانونی بتایا اور کہا کہ اگر کوئی فرد جرم میں ملوث ہوتا تو قانون نافذ کرنے والے اداروں سے خود تعاون کیا جاتا۔
قادری ہاؤس میں پولیس کارروائی کے بعد ثروت اعجاز قادری کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میری فیملی کی بے حرمتی کی گئی، ہم نے ہمیشہ دہشتگردی کی مذمت کی ہے اور قربانیاں دی ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ اس چھاپے میں ملوث پوری ٹیم کے خلاف کارروائی کی جائے، بصورت دیگر پورے ملک میں احتجاج کیا جائے گا۔


























Leave a Reply