مذہبی اسکالر انجینیئر محمد علی مرزا کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔
دو روز قبل لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے انجینیئر محمد علی مرزا کی ضمانت منظور کی تھی۔ انجینیئر علی محمد مرزا کے خلاف جہلم میں توہین مذہب کا مقدمہ درج ہے۔
انجینیئر محمد علی مرزا نے توہین مذہب کے مقدمے میں ضمانت کیلئے لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ سے رجوع کیا تھا۔
3 دسمبر بدھ کے روز انجینیئر محمد علی مرزا کی درخواست پر سماعت جسٹس صداقت علی خان نے کی، درخواست ضمانت پر انجینیئر محمد علی مرزا کے وکیل طاہر ایوبی نے دلائل دیے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد انجینیئر محمد علی مرزا کی درخواست ضمانت منظور کرکے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے انجینیئر محمد علی مرزا کو 5،5 لاکھ روپے کے2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
ضمانت منظور ہونے اور ضمانتی مچلکے جمع ہونے کے بعد انجینیئر محمد علی مرزا کو آج اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔





















Leave a Reply