والدہ سے بہت مار کھائی، بچپن کی کوئی خوشگوار یاد نہیں: جیا بھٹاچاریہ


والدہ سے بہت مار کھائی، بچپن کی کوئی خوشگوار یاد نہیں: جیا بھٹاچاریہ

والدہ بیٹا چاہتی تھیں ، میری پیدائش سے خوش نہیں تھیں کیوں کہ ان کا خواب ادھورا رہ گیا تھا: انٹرویو میں گفتگو/ فائل فوٹو

 بھارتی ٹیلی ویژن انڈسٹری کی مشہور  اداکارہ جیا بھٹاچاریہ نے اپنے بچپن کے دردناک تجربات کا انکشاف کیا ہے۔

بنگالی فیملی سے تعلق رکھنے والی جیا بھٹا چاریہ نے حال ہی میں بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ ’ بطور  بیٹی  میرے پاس اپنے بچپن کی کوئی خوشگوار یاد نہیں، میرے والدین ایک دوسرے سے شادی کے خلاف تھے، والدہ بیٹا چاہتی تھیں ، میری پیدائش سے خوش نہیں تھیں  کیوں کہ ان  کا خواب ادھورا رہ گیا تھا، اس لیے وہ کچھ بھی مجھے مکمل نہ دے سکیں‘۔

اداکارہ نے انکشاف کیا کہ ’بچپن میں  مجھے کوڑے ، بیلن ، چمٹا، جوتے ہر چیز سے مارا جاتا رہا، یہی وجہ تھی کہ میں ضدی ہوگئی اور اس ضد نے مجھے بے حد نقصان پہنچایا، ممبئی منتقل ہونے سے پہلے اپنے اہلخانہ کے ساتھ ایک چھوٹے سے کمرے میں رہائش پذیر تھی، والدہ کے سخت رویے کے سبب ان سے تعلقات ہمیشہ کشیدہ رہے  لیکن والد سے قریب  تھی‘۔

اداکارہ کا بتانا تھا کہ ’مجھے  اداکاری میں کوئی دلچسپی نہیں تھی لیکن میرے  والدین نے زبردستی مجھے اس فیلڈ میں دھکیل دیا، میں ڈانسر تھی اور میوزک کلاسز لے رہی تھی، ایک مرتبہ ڈائریکٹر نے   ٹیلی فلم کیلئے  میرے والد سے بات کی اس کے بعد مجھے بطور خاتون ڈانس کرنے کا موقع دیا گیا لیکن پھر  مجھے مردانہ کردار ادا کرنے کے لیے کہا گیا، شوٹنگ تین دن بعد ہونا تھی لیکن میرے والد مجھے اگلی صبح 5 بجے زبردستی اٹھا کر وہاں لے گئے میں نہیں جانا چاہتی تھی لیکن مجھے زبردستی جانا پڑا اور یہی سے میرے کیرئیر کا آغاز ہوا‘۔

اداکارہ نے  کاسٹنگ کاؤچ تجربے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ’18سال کی عمر میں   ٹیلی فلم کے بعد ہدایتکار نے مجھے اپنے دوست کے ہمراہ ڈنر کی پیشکش کی میری والدہ روکتی رہیںلیکن وہ  ڈٹا رہا اور  مجھے ایک ریسٹورینٹ میں لے آیا،اس ڈنر کے بعد  اس کا دوست ہر روز گھر میرے  آنے لگا‘۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *