وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ طالبان سے دوبارہ بات ہوسکتی ہے کیونکہ ہم اپنے دوستوں کو انکار نہیں کرسکتے۔
جیو نیوز سےے گفتگو میں خواجہ آصف کا کہناتھاکہ ترکیے حکومت وقوم ہماری محسن ہے، ترکیے وفد ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے، ترکیے اور قطر کے مشکور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دوستوں کو کوئی امکان نظرآیاہے تو وہ رابطہ کر رہےہیں تو بات ہوسکتی ہے، اگر ہمارے دوست کابل سےکوئی چیز حاصل کرنےکے بعد آفرکر رہے ہیں تو ہم بھائیوں کوانکار نہیں کرسکتے۔
ان کا کہنا تھاکہ ترک صدر طیب اردوان کی ذاتی دلچسپی کے مشکور ہیں، طالبان زبانی کلامی مسائل مانتےتھےمگر لکھ کردینےکو تیار نہیں تھے، کابل کی حکومت ایک اکائی نہیں ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ جب کابل میں طالبان کامیاب ہوئے تو میں نےجو بیان دیا اس پرپچھتاوا ہے۔
آئینی ترمیم کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ ستائیسویں کے بعد 28 ویں آئینی ترمیم بھی آئے گی جو اس میں رہ گیا ہے وہ اس میں آجائےگا۔






















Leave a Reply