پنجاب حکومت نے لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی اور غیر قانونی طورپرمقیم غیر ملکی باشندوں کی معاونت کرنے والے عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں امن وامان سے متعلق سخت اور فوری اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کسی کاروبار،کسی جماعت یا کسی فرد واحد کو کسی کام کے لیے بھی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی اور غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی باشندوں کی معاونت کرنے والے عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے نمٹنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں اور ایڈوانس ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس کے علاوہ غیرقانونی طور پرمقیم غیرملکیوں کی سہولت کاری یا معاونت پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ ہوا۔
اجلاس کے دوران بریفنگ میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر نفرت، جھوٹ اور اشتعال پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی ، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز مواد کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے۔
اس کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب نے 65 ہزار سے زائد آئمہ کرام کے وظائف کے لیے اقدامات جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
بریفنگ میں بتایا کہ فتنہ پرستوں اور انتہا پسند سوچ والے عناصر کے سوا کسی مذہبی جماعت پر کوئی پابندی نہیں، مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے مطابق اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں، پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی میں معاون جماعتوں کی مکمل سرپرستی کرے گی۔





















Leave a Reply