بھارت میں مسلمانوں کی جانب سے شروع کی گئی ’آئی لَو محمد ﷺ‘ مہم کے بعد بریلی میں مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز ہوگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ بھارتی شہر کانپور میں رواں ماہ 12 ربیع الاول کو عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس میں مسلمانوں کی جانب سے آئی لَو محمد ﷺ کا بینر لگایا گیا جس پر انتہا پسند ہندوؤں نے ہنگامہ کھڑا کیا۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ انتہا پسند ہندوؤں نے نا صرف اس بینر پر ہنگامہ کیا اور توڑ پھوڑ بھی کی جبکہ پولیس نے بھی واقعے کے کئی روز بعد 20 مسلمانوں پر مقدمہ درج کرلیا۔
پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کرنے اور مسلمانوں کی گرفتاری پر بھارت بھر میں اشتعال پھیل گیا اور کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
بھارتی شہر رائے بریلی میں بھی ’آئی لَو محمد ﷺ‘ ریلی نکالنے کا اعلان کیا گیا۔ یہ ریلی اعلیٰ حضرت درگاہ اور اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان کے گھر باہر نکالی گئی جس پر پولیس نے دھاوا بول دیا اور مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔
پولیس نے 24 افراد کے خلاف مقدمات درج کیے اور مولانا توقیر رضا خان اور ان کے معاونین سمیت متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے جاری کریک ڈاؤن کو مزید سخت کرتے ہوئے مقدمات میں نامزد اور گرفتار افراد کی جائیدادیں بھی مسمار کرنی شروع کردی ہیں۔
پولیس نے بریلی میں مولانا توقیر رضا خان کے معاون ڈاکٹر نفیس کے دو بینکوئیٹ ہال مسمار کردیے جبکہ ’رضا پیلس‘ نامی عمارت کو بھی مسمار کردیا۔
انتظامیہ کے مطابق پیلی بھیت میں مولانا توقیر رضا کے ایک اور معاون کے مکان کو سیل کردیا گیا ہے جسے ممکنہ طور پر کل مسمار کردیا جائے گا۔




















Leave a Reply