ریسکیو اہلکار لوگوں کو محفوظ مقام تک لیجانےکیلئے 30 ہزار لے رہے ہیں، سیلاب متاثرہ شخص کی دہائی


جلال پور پیروالا میں دریائےچناب اور ستلج کے پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے بعد حکومت  کی جانب سے  شہر کو خالی کروانے کا حکم  دیا گیا ہے تاہم   ریسکیو اہلکاروں  کی جانب سے  پانی میں پھنسے لوگوں کو محفوظ مقام تک منتقل کرنے کے لیے ہزاروں  روپے مانگنے کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔

سینئر صحافی اور  میزبان حامد میر جلال پور پیروالا کے مکینوں کا المیہ دنیا کے سامنے لے آئے۔

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر جیو کے خصوصی پروگرام ’’کیپیٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کے  دوران سیلاب سے متاثرہ ایک  شخص نے روتے ہوئے دہائی دی کہ ’ میں صبح6 بجے سے انتظار کر رہا ہوں میری فیملی دوسری طرف پانی میں گھری ہوئی ہے بھوکی پیاسی ہے اور میں بے بسی کے عالم میں ہوں،  چاہتا ہوں کہ کوئی ایک کشتی مل جائے تاکہ میں انہیں وہاں سے نکال سکوں جبکہ ریسکیو 1122 والے عوام سے25، 30 ہزار روپے  لے رہے ہیں‘۔

ریسکیو اہلکاروں کا ردعمل

دوسری جانب   وہاں موجود ریسکیو اہلکار  کا کہنا تھا کہ  میرا مکان گر چکا ہے میری فیملی 4 دن سے پھنسی ہوئی ہے مجھے وقت نہیں مل پارہا ہے کہ انہیں کہیں بہتر جگہ منتقل کرسکوں۔

ریسکیو اہلکار کے مطابق  ہم یہاں موجود ہیں انہی لوگوں کی خدمت کے لیے ہم کھڑے ہیں کوئی بھی ریسکیو ورکر پیسے نہیں مانگ رہا ہے یہ بالکل غلط بات ہے۔

ریسکیو اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ  ہم15 دن سے لوگوں کو نکال رہے ہیں ہم نے ایسا کہیں نہیں دیکھا جہاں تک پرائیویٹ کشتیوں کے چارجز کی بات ہے اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *