یو اے ای کی وارننگ کے بعد اسرائیل نے مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کی کوشش روک دی


یو اے ای کی وارننگ کے بعد اسرائیل نے مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کی کوشش روک دی

یو اے ای کی وارننگ نے نیتن یاہو کو مجبور کیا کہ وہ کابینہ اجلاس سے مغربی کنارے کے الحاق کا معاملہ واپس لے لیں: اسرائیلی میڈیا—فوٹو: فائل

متحدہ عرب امارات کی وارننگ کے بعد اسرائیل نے مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کی کوشش روک دی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو نے جمعرات کو حکومت کے ایجنڈے سے مغربی کنارے کے الحاق کا معاملہ ہٹا دیا۔

اسرائیلی چینل کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو حکومت کا اجلاس اصل میں مغربی کنارے کے بڑے حصے پر اسرائیلی خودمختاری کے نفاذ پر بات کرنے کے لیے طے تھا، تاہم ایجنڈا بدل کر فلسطینی علاقوں میں بگڑتی ہوئی سکیورٹی صورتحال پر مرکوز کر دیا گیا۔

چینل نے نام نہ ظاہر کرنے والے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یو اے ای کی  وارننگ نے نیتن یاہو کو مجبور کیا کہ وہ کابینہ اجلاس سے مغربی کنارے کے الحاق  کا معاملہ واپس لے لیں۔

اسرائیلی چینل  کے مطابق اسرائیلی حکام نے کہا کہ امارات نے نیتن یاہو پر زور دیا کہ وہ مغربی کنارے کے بڑے حصوں کو ضم کرنے کے منصوبے کو ترک کر دیں اور خبردار کیا کہ الحاق 2020 میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے والے معاہدے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیل کے وزیرِ خزانہ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے تقریباً5 میں سے 4 حصے کو ضم کرنے کی تجویز بھی پیش کی تھی۔

جس کے بعد  متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ مغربی کنارے کا کسی بھی قسم کا الحاق ہمارے لیے سرخ لکیر ہے۔

اماراتی معاون وزیر لانا نسیبہ نے کہا تھا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کو ضم کرنے کی کسی بھی کوشش کو سرخ لکیر سمجھا جائے گا اور یہ اقدام ابراہیمی معاہدے کو نقصان پہنچائے گا، جس کے ذریعے دونوں ممالک کے تعلقات معمول پر آئے تھے۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *