
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور متاثرین کی تعداد 16 لاکھ سے تجاوز کرگئی جبکہ صوبے میں جاں بحق افراد کی تعداد 37 ہوگئی ہے۔
دریائے راوی کا 2 لاکھ سے زائد کیوسک کا سیلابی ریلا تاندلیانوالہ میں تباہی مچانے کے بعد کمالیہ کی حدود میں داخل ہوگیا ہے جس سے درجنوں دیہات ،فصلیں اور رابطہ سڑکیں زیر آب آگئیں۔
ملتان دریائے چناب کے قریب سیلاب کی تباہ کاریوں سے کئی بستیاں زیر آب آ چکی ہیں، سیلاب متاثرین اپنی جمع پونجی لے کر کشتی میں نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
ملتان کے سیلابی کیمپوں میں وبائی امراض پھوٹ پڑے۔ چھوٹے بچے مختلف بیماریوں کا شکار ہونے لگے۔ ضلع بھر میں قائم فلڈ ریلیف کیمپس میں بچے جلدی اور دیگر مہلک بیماریوں میں مبتلا ہو گئے ۔
مظفر گڑھ بھی سیلاب کی زد میں ہے، رنگ پور کی 14 بستیاں پانی میں ڈوب گئيں۔
ادھر جھنگ میں 250 دیہات سیلاب میں گھر گئے ۔ ہیڈ تریموں سے لے کر ہیڈ پنجاب تک دریائی علاقوں میں سینکڑوں فش فارم بھی سیلاب کی نذر ہو گئے۔
پنجاب میں سیلاب متاثرین کی تعداد 16 لاکھ سے تجاوز کرگئی جبکہ صوبے میں جاں بحق افراد کی تعداد 37 ہوگئی ہے۔
پنجاب حکومت نے آئندہ 24 گھنٹے مزید اہم قرار دے دیے ہیں۔ آج رات ملتان کی حدود سے 8 لاکھ کیوسک پانی گزرے گا۔
کمشنر ملتان کے مطابق4 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
Leave a Reply