
اسرائیل نے ایک بار پھر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے ہتھیار نہ ڈالنے کی صورت میں سخت نتائج کی دھمکی دیدی۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے دھمکی دی ہے کہ اگر حماس نے ہتھیار نہ ڈالے اور یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو جلد جہنم کے دروازے کھل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حماس نے اُن کی بات نہ مانی تو اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ شہر کو رفح اور بیت ہنون کی طرح تباہ کر دیا جائے گا۔
اسرائیلی وزیردفاع کا بیان وزیراعظم نیتن یاہو کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے، نیتن یاہو نے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے غزہ شہر پر قبضے اور حماس کو شکست دینے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔
ادھر حماس نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو عالمی ثالثوں کی جنگ بندی کو ششوں کو نظر انداز کرکے غزہ شہر پر قبضے کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب قابض صیہونی فوج کی غزہ میں خونریز کارروائیوں میں کمی نہ آسکی، اسرائیلی فوج نے غزہ میں صبح سے اب تک مزید 65 فلسطینی شہید کردیے۔
غزہ میں اسرائیلی فوج نےگزشتہ 24 گھنٹوں میں 71 فلسطینیوں کو شہید کردیا، شہید افراد میں امداد کے منتظر 24 افراد بھی شامل تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 62 ہزار 263 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ57 ہزار 365 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
غزہ میں قحط کی صورتحال برقرار ہے، بھوک کی شدت کے باعث مزید 2 فلسطینی دم توڑ گئے۔
اقوام متحدہ نے بھی غزہ کو قحط زدہ قرار دے دیا ہے، اقوام متحدہ کے گلوبل ہنگر مانیٹر انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن (آئی پی سی) کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اس وقت 5 لاکھ 14 ہزار فلسطینی، یعنی غزہ کی آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ قحط کا شکار ہے اور یہ تعداد ستمبر کے آخر تک 6 لاکھ 41 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔
Leave a Reply