شہریوں پر اسرائیلی بمباری کے باعث غزہ میں معذور افراد کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہوگئی


شہریوں پر اسرائیلی بمباری کے باعث غزہ میں معذور افراد کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہوگئی

فوٹو: فائل

اسرائیلی بمباری کے شکار غزہ کے فلسطینیوں کی بڑی تعداد معذور ہوچکی ہے اور  دنیا میں سب سے زیادہ معذور افراد اب غزہ میں ہیں۔

غزہ میں جاری جنگ نے فلسطینیوں کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے، اقوامِ متحدہ کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ معذور افراد اب غزہ میں موجود ہیں، صرف حالیہ جنگ کے دوران تقریباً 4 ہزار 800  افراد کے اعضا کاٹنے پڑے جن میں سب سے زیادہ متاثر بچے ہیں، جنگ سے پہلے غزہ میں 2 ہزار سے زائد افراد معذوری کی زندگی گزار رہے تھے۔

غزہ کا سب سے بڑا اسپتال الشِفا کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا ہے، طبی شعبے پر شدید دباؤ ہے، مصنوعی اعضا اور ماہر سرجنز کی کمی ہے جبکہ بنیادی سہولتوں تک رسائی بھی نہ ہونے کے برابر ہے، بچوں میں جسمانی معذوری کے ساتھ نفسیاتی مسائل میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

شہریوں پر اسرائیلی بمباری کے باعث غزہ میں معذور افراد کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہوگئی

عبد النبی اور ان کی اہلیہ نے گھر کے عام سامان سے مصنوعی ٹانگ بنائی— اسکرین گریب/ رائٹرز

غزہ کے ایک شہری ابراہیم عبدالنبی جب اپنے 4 بچوں کےلیے امداد لینے نکلے تو گولیوں کا نشانہ بن گئے جس سے ان کی ایک ٹانگ ضائع ہوگئی، غز ہ میں مصنوعی اعضا کی دستیابی نہ ہونے کے باعث عبد النبی اور ان کی اہلیہ نے گھر کے عام سامان سے مصنوعی ٹانگ بنائی، تاکہ امداد جمع کرسکیں۔

فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ میں تقریباً 60 ہزار سے زائد افراد شہید اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں، مسلسل بمباری اور محاصرے کے باعث خوراک، ادویات اور بنیادی ضروریات کی شدید قلت ہے اور پوری آبادی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *