
اسلام آباد: پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے آرمی چیف نے برسلز میں معافی کی کوئی بات نہیں کی، واضح ہیں کہ 9 مئی کرنے والوں، اس کے سہولت کاروں اور منصوبہ سازوں کو قانون کے مطابق جوابدہ ہونا چاہیے۔
وفاقی دارالحکومت میں منعقد تقریب میں خطاب کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا جس آرٹیکل کی بات ہو رہی ہے وہ برسلز کا ایونٹ تھا، برسلز کے ایونٹ میں سینکڑوں لوگوں نے فیلڈ مارشل کے ساتھ تصویر بنوائی۔
ان کا کہنا تھا آرمی چیف کی طرف سے کوئی انٹرویو نہیں دیا گیا، برسلز میں آرمی چیف نے کوئی سیاسی بات نہیں کی، پی ٹی آئی کا کوئی ذکر نہیں ہوا نہ ہی آرمی چیف نے کسی معافی کا ذکر کیا، ذاتی مفاد اور تشہر کیلئے یہ ایک صحافی کی اپنی کوشش ہے، افسوس کی بات ہے کہ سینئر صحافی ہو کر بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل نے پی ٹی آئی کے بارے میں کوئی بات نہیں کی، 9 مئی صرف فوج کا نہیں قوم کا مقدمہ ہے، واضح ہیں کہ 9 مئی کرنے والوں، اس کے سہولت کاروں اور منصوبہ سازوں کو قانون کے مطابق جوابدہ ہونا چاہیے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان خطےکی تقدیریں تبدیل کرنے والا ملک ہے، یہی وجہ ہےکہ اس پر تواتر سے حملے ہوتے ہیں، نوجوانوں کو اپنی نظریاتی ریاست کی میراث اور تاریخ سمجھنی چاہیے۔
2014 والے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ناگزیر ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہندوستان کا خیال تھا کہ وہ حملہ کرے گا تو پاکستانی فوج کو آسانی سے ڈس کریڈٹ کر دے گا مگر سب الٹ گیا، پاکستان اورپاک فوج کا بھرپور جواب ملا تو بھارت اپنی تمام پراکسیز سمیت منصوبوں میں ناکام ہوا۔
ان کا کہنا تھا دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے ہر محاذ پر دشمن کا مقابلہ کیا، پاکستان میں پائیدار قیام امن کے لیے 2014 والے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ناگزیر ہے، نیشنل ایکشن پلان کے صرف پہلے نقطے پر مکمل عمدرآمد ہو رہا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیگر 13 نقاط پر بھی عملدرآمد ضرروی ہے تاکہ گورننس کا خلا پر کیا جائے، گورننس کے گیپس کو فوج، پولیس، قانون نافذ کرنے والے ادارے روزانہ کی بنیاد پر اپنے خون سے پورا کر رہے ہیں، جرائم میں ملوث غیرقانونی قیام پذیر افغانوں کو نکالیں تو ہمارے ہی ملک کے چند سیاسی وکرمنل کرداروں کو مسئلہ شروع ہو جاتا ہے۔
خیال رہے کہ آج چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے 9 مئی کے 8 مقدمات میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت منظور کی ہے۔
Leave a Reply