امریکا کے ایران پر حملے پر مختلف ممالک کا ردعمل سامنے آگیا


امریکا کے ایران پر حملے پر مختلف  ممالک کا ردعمل سامنے آگیا

امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد عالمی رہنماؤں کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے/ فوٹو اے ایف پی

امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے گئے ہیں جس کے بعد عالمی رہنماؤں کا ردعمل سامنے آگیا۔

امریکا نے آج صبح ایران کی 3 نیوکلیئر سائٹس فردو، نطنز اور اصفحان پر حملےکیے جس پر عالمی رہنما نے شدید مذمت کی ہے۔

کیوبا کے صدر  کا ردعمل

کیوبا کے صدر میگوئل دیاز کانیل نے امریکی بمباری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی اور ایک خطرناک اضافہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ قدم  انسانیت کو ایک ایسے بحران میں دھکیلتا ہے جس کے نتائج ناقابل واپسی ہوسکتے ہیں۔

چلی  نے امریکی اقدام کو غیر قانونی قرار دے دیا

امریکی حملے پر چلی کے صدر نے سوشل ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ’چلی اس امریکی حملے کی مذمت کرتا ہے، طاقت رکھنا آپ کو اس کے استعمال کی اجازت نہیں دیتا جب وہ قوانین کی خلاف ورزی ہو، جو ہم نے بطور انسانیت خود بنائے ہیں، چاہے آپ امریکا ہی کیوں نہ ہوں۔’

میکسیکو نے بات چیت کی اپیل کردی

میکسیکو کی وزارتِ خارجہ نےسوشل ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ ‘ہماری خارجہ پالیسی کے آئینی اصولوں اور ملک کے پُرامن مؤقف کے مطابق، ہم خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کی اپیل دہراتے ہیں، ریاستوں کے درمیان پرامن بقائے باہمی کی بحالی ہماری اعلیٰ ترین ترجیح ہے۔’

وینزویلا کی امریکی حملے کی شدید مذمت

وینزویلا کے وزیرِ خارجہ ایوان گل نے ٹیلیگرام پر کہا کہ ‘ہمارا ملک اسرائیل کی درخواست پر امریکی فوج کی جانب سے کی گئی بمباری کی سخت اور مکمل مذمت کرتا ہے، ہم جنگ کے فوری خاتمےکا مطالبہ کرتے ہیں۔’

نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ کا بیان

اپنے بیان میں وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز  نے کہا کہ ‘ہم گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والی پیش رفت اور صدر ٹرمپ کی جانب سے ایران میں جوہری تنصیبات پر حملوں کا نوٹس لیتے ہیں، مشرقِ وسطیٰ میں جاری فوجی کارروائیاں انتہائی تشویش ناک ہیں، مزید بگاڑ سے بچنا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘نیوزی لینڈ پُرزور انداز میں سفارتی کوششوں کی حمایت کرتا ہے، اور تمام فریقین سے مذاکرات کی طرف لوٹنے کی اپیل کرتا ہے، سفارت کاری ہی پائیدار حل فراہم کر سکتی ہے، نہ کہ مزید فوجی کارروائی۔’

آسٹریلیا  کا سفارت کاری پر زور

آسٹریلیا  کے وزیر خارجہ نے  کہا کہ ہم واضح طور پر کہتے ہیں کہ ایران کا جوہری اور بیلیسٹک میزائل پروگرام عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے، خطے کی سکیورٹی صورتحال نہایت غیر مستحکم ہے، ہم مسلسل کشیدگی میں کمی، مکالمے اور سفارت کاری پر زور دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا ہے۔

سوشل میڈیا سائٹ ٹرتھ سوشل پر کی گئی پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے ایران کے جوہری تنصیبات پر حملہ کردیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایران کی 3 نیوکلیئر سائٹس پر کامیاب حملہ کیا ہے اور فردو ایٹمی تنصیب مکمل طور پر تباہ کردی گئی ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایران کے فردو، نطنز اوراصفحان میں موجود جوہری تنصیبات پر حملہ کیا اور امریکی طیارے ایرانی فضائی حدود سے باہر آچکے ہیں۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *