ایران اسرائیل جنگ میں امریکی شمولیت کا خدشہ، مشرق وسطیٰ میں امریکا کے فوجی اڈے کہاں قائم ہیں؟


ایران اسرائیل جنگ میں امریکی شمولیت کا خدشہ، مشرق وسطیٰ میں امریکا کے فوجی اڈے کہاں قائم ہیں؟

فوٹو: WikiCommons

ایران اسرائیل جنگ میں امریکی شمولیت کےخدشے اور ٹرمپ کی ایران سے غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈالنےکی دھمکی !کیا مشرق وسطیٰ جنگ کی لپیٹ میں آجاۓ گا ؟

ایران نے پہلے ہی خبردار کر دیا ہے کہ کسی بھی تیسرے ملک کے ایران پر حملہ کے سنگین نتائج ہوں گے۔جانتے ہیں کہ اس خطے میں امریکا کہاں کہاں موجود ہے۔

امریکا نے مشرق وسطیٰ میں گزشتہ کئی دہائیوں سے مستقل فوجی موجودگی برقرار رکھی ہوئی ہے۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق مشرق وسطیٰ میں 19سے زائد مقامات پر امریکا کے فوجی اڈے قائم ہیں جن میں تقریباً 40 سے 50 ہزار فوجی اہلکار تعینات ہیں ، ان میں سے 8 مستقل فوجی اڈے ہیں۔

امریکی تھنک ٹینک کونسل آن فارن ریلیشنز کے مطابق، امریکی مستقل اڈوں میں بحرین، مصر، عراق، اردن، کویت، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں، باقی اڈے وقتی نوعیت ، یا اسٹریٹجک مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

امریکی نمایاں فوجی اڈوں میں سے ایک قطر کی العدید ائیربیس ہے جہاں مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا امریکی فوجی اڈہ 1996 میں قائم کیا گیا، یہاں تقریباً 10 ہزار امریکی فوجی موجود ہیں، یہ اڈہ سینٹ کام (CENTCOM) کا فارورڈ ہیڈکوارٹر ہے اور عراق، شام اور افغانستان میں امریکی کارروائیوں کا مرکزی مرکز رہا ہے۔

دوسری اہم نیول سپورٹ ایکٹیویٹی بحرین میں قائم ہے ۔

امریکی بحریہ کایہ اڈہ جو سابقہ برطانوی اڈے ایچ ایم ایس جفیئر  کی جگہ قائم کیا گیا، یہاں تقریباً 9 ہزار  دفاعی اہلکار تعینات ہیں اوریہ US Navy’s Fifth Fleetکا گھر ہے۔

کویت سٹی سے 55 کلومیٹر جنوب مشرق میں کیمپ عریفجان اڈہ 1999 میں تعمیر کیا گیا۔ یہ امریکی فوج کی لاجسٹکس، سپلائی اور کمانڈ کا اہم مرکز ہے۔

متحدہ عرب امارات میں الظفرہ ائیربیس ایک اسٹریٹجک فضائی اڈہ ہے ، جو خفیہ معلومات جمع کرنے اور F-22 ریپٹر اسٹیلتھ فائٹرز سمیت جدید طیاروں اور ڈرونز کی پروازوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ شمالی عراق اور شام میں امریکی فضائی کارروائیوں کے لیے استعمال ہونے والا اڈہ اربیل ائیربیس ہے ، جہاں امریکی فوجی کرد اور عراقی فورسز کی تربیت اور مشاورت بھی کرتے ہیں۔

امریکا نے پہلی بار 1958 میں لبنان بحران کے دوران فوجی دستے بیروت بھیجے تھے، جب وہاں 15ہزار امریکی میرینز اور آرمی اہلکار تعینات کیے گئے۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *