بیشتر آئی فونز کے بیک پر چھپے اس ‘سیکرٹ’ بٹن کو استعمال کرنے کا طریقہ جانتے ہیں؟


بیشتر آئی فونز کے بیک پر چھپے اس سیکرٹ بٹن کو استعمال کرنے کا طریقہ جانتے ہیں؟

بیشتر افراد کو اس فیچر کا علم ہی نہیں / فائل فوٹو

بیشتر افراد برسوں سے ایپل کے آئی فونز کو استعمال کر رہے ہیں مگر وہ بھی نہیں جانتے کہ ڈیوائس کے بیک پر ایک ‘سیکرٹ’ بٹن چھپا ہوا ہے۔

جی ہاں واقعی اس سیکرٹ بٹن سے آپ فوری طور پر آئی فون کیمرے کو ڈیوائس ان لاک کیے بغیر ایکٹیو کرسکتے ہیں۔

یہ بٹن متعدد پرانے آئی فونز میں کام کرتا ہے بس آپ کو اس سیکرٹ بٹن کو سیٹ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس فیچر کو آپ نہ صرف کیمرا ایپ لانچ کرنے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں بلکہ فلیش لائٹ آن کرنے یا دیگر متعدد کاموں کے لیے بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

درحقیقت اس فیچر کو آپ اپنے آئی فون کے لگ بھگ تمام فنکشنز کو استعمال کرنے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

اس فیچر کو بیک ٹیپ (Tap) کا نام دیا گیا ہے جو نئے آئی فونز کے ایکشن بٹن کی طرح کام کرتا ہے، یعنی اسکرین کو چھوئے بغیر ہی آپ کافی کچھ کرسکتے ہیں۔

اچھی بات یہ ہے کہ یہ فیچر آئی فون کیس کی موجودگی کے باوجود کام کرسکتا ہے۔

بیک ٹیپ فیچر آئی فون 8 یا اس کے بعد کے ان ماڈلز میں دستیاب ہے جو آئی ایس او 14 یا اس کے بعد آپریٹنگ سسٹمز پر کام کر رہے ہوں۔

یہ فیچر کیا ہے؟

اس فیچر کو ایپل نے آئی او ایس 14 میں متعارف کرایا تھا اور یہ آئی فون کے فکشنز کے شارٹ کٹس کے طور پر کام کرتا ہے۔

آپ اس فیچر کو اپنی مرضی کے مطابق سیٹ کرکے مختلف کام جیسے کنٹرول سینٹر تک رسائی، کیمرا ایپ اوپن ہونے یا دیگر کے لیے اسے استعمال کرسکتے ہیں۔

مثال کے طور پر آپ آئی فون کے بیک پر ڈبل ٹیپ کو نوٹیفکیشن سینٹر اوپن کرنے، ٹرپل ٹیب کو اسکرین شاٹ لینے یا ایسے ہی اپنی مرضی کے مطابق مختلف فیچرز تک فوری رسائی کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

اس فیچر کو کیسے استعمال کریں؟

اس مقصد کے لیے پہلے آئی فون سیٹنگز میں Accessibility میں جائیں اور وہاں ٹچ اور پھر بیک ٹیپ کا انتخاب کریں۔

وہاں آپ کو ڈبل اور ٹرپل ٹیپ کے آپشنز کی فہرست نظر آئے گی، یعنی کن فنکشنز کو آپ ڈبل یا ٹرپل ٹیپ کے ذریعے ایکٹیو کرسکتے ہیں، اس فہرست سے آپ کو علم ہوگا۔

مینیو میں سب سے نیچے شارٹ کٹس کی لسٹ بھی نظر آئے گی۔

فیچر سیٹ کرنے کے بعد آپ آئی فون کے بیک پر کسی بھی جگہ یہاں تک کہ کیمرا موڈیول پر بھی ٹیپ کریں گے تو شارٹ کٹ متحرک ہو جائے گا۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *