
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نےکہا ہےکہ 3 سال میں 3 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلےگئے، یہ گروتھ بھی فارم 47 کی طرح کی دکھا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ اس حکومت کی پالیسیاں کسان دشمن ہیں جو ملک سے دشمنی ہے، جنہیں نیدرلینڈز سے پاکستان معیشت بہتر کرنے کے لیے لایا گیا تھا، لگتا ہے وہ چولہے بجھانے آئے ہیں، ہماری ساڑھے 6 فیصد گروتھ کو حقارت سے دیکھنے والوں کی تیسرے سال تک مجموعی گروتھ ڈیڑھ فیصد ہے۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ عوام معاشی طورپریتیم ہوگئے،زراعت میں ساڑھے 13 فیصدگراوٹ ہے، یہ کس قسم کی گروتھ ہے جو ہماری سمجھ سے باہر ہے۔
پی ٹی آئی رہنما مبین عارف جٹ کا کہنا تھا کہ آج اقتصادی سروے میں وزیرخزانہ نے مویشیوں کی گروتھ مثبت دکھائی، ایگریکلچرگروتھ زیادہ دکھانے کے لیے مویشیوں کی گروتھ مثبت دکھا رہے ہیں، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ منفی گئی ہے، اقتصادی سروے کے مطابق کنسٹرکشن اوپرجارہی ہے۔ سریا، سیمنٹ اور بجری فروخت نہیں ہو رہے مگرکنسٹرکشن اوپر جا رہی ہے۔
مبین عارف جٹ کا کہنا تھا کہ اپنی کتابوں میں خود بتارہے ہیں کہ صنعت اور زراعت سب کی گروتھ منفی گئی، ہمیں بتایا جائےکہ مثبت کیا ہے؟ وزیرخزانہ نے کہا بجلی چوری پر قابو کرلیا، یہ بتائیں کنزمشن کتنی ہے؟
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ ایک شریف آدمی ہیں اور بدمعاشوں میں پھنس گئے ہیں، یہ وہی داستان ہے کہ پڑھا بہت اور امتحان کے رزلٹ میں نمبر نیچے سے پہلا آیا، گزشتہ سال ریونیو 12 ہزار 970 ارب روپے تھا، اس سال14 ہزار سے زائد تک لے آئے، اس وقت جو گروتھ ریٹ دکھائی ہے وہ ایک غبارہ ہے، 1.7 فیصد گروتھ ریٹ بڑھا ہے جو 1992 سے بھی کم ہے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ زراعت میں ساری فصلوں کی گروتھ منفی رہی ہے،گدھوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، مویشیوں کے بڑھنے کی بات کی جارہی ہے، اب ایک ایک بھینس،بکرا،گائے تو گننے کوئی نہیں جائےگا، مارچ2022 میں جو 50 ہزار کما رہا تھا اس کی اب ویلیو 20 ہزار 833 کے برابر ہے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ادارہ شماریات کے مطابق مختلف اشیائے خورونوش کی فی کلو قیمت میں اضافہ ہوا ہے، پیاز 2022 میں22 روپے کلو تھی، اب 80 روپے ہوگئی ہے، چائےکی قیمت میں 74 فیصد اضافہ ہوا ہے، یہ سارا ڈیٹا ادارہ شماریات کا ہے، 32 لاکھ افراد پچھلے برسوں میں ملک چھوڑکر چلےگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں گروتھ ریٹ بڑھ رہا تھا، لوگ افراط زر، قوت خرید اور نوکریاں پوچھتے ہیں، ملک میں غربت 44.7 فیصد تک پہنچ گئی ہے،11.4 کروڑ آبادی سطح غربت کے نیچے چلی گئی ہے، اس سال ریونیو شارٹ فال ایک ہزار ارب سے زائد ہوگا، محسن نقوی نے یوکرین سے گندم منگوا کر کسانوں کو450 ارب کا ٹیکا لگایا۔
عمر ایوب نےکہا کہ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ منفی رہی ہے، کنسٹرکشن کا سیکٹربند ہوجاتا ہے تو سیمنٹ، ریت اور ٹائلیں نہیں بکیں گی، آپ کے پاس پیسہ موجود ہو اور وہ ترقیاتی کاموں میں خرچ نہ ہوتوکہاں جائےگا؟ وزارت منصوبہ بندی کا 20 فیصد فنڈ استعمال ہوا باقی کہاں گیا؟
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ حکومتی ایم این ایز حلقے میں منہ دکھانے کے لائق نہیں، ایم این ایزکا ترقیاتی فنڈ 25 ارب سے بڑھا کر 35 ارب کردیا گیا، پیٹرول پرلیوی 80 روپے ہے جو اس بار 100 روپے تک لےجائیں گے، دنیا میں پیٹرول کی قیمت کم ہوئی ہے اور پاکستان میں بڑھ رہی ہے، بانی پی ٹی آئی کے دورمیں پیٹرول کی فی بیرل قیمت117 ڈالر سے زائد تھی، آج پیٹرول کی قیمت 64 ڈالر فی بیرل ہے، 2022 میں لیوی20 روپے فی لیٹر تھا جو آج 80 روپے ہے، 7 ہزار میگاواٹ بجلی وافر ہے لیکن لوگ خریدنے کے لیے تیار نہیں، ہم انرجی سیکٹر کو کنٹرول میں لے آئے تھے، صوبائی سرپلس کے حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت کی قیادت کو مبارک باد دیتے ہیں۔
Leave a Reply