مریخ پر سیال پانی کی دریافت میں اہم ترین پیشرفت


مریخ پر سیال پانی کی دریافت میں اہم ترین پیشرفت

ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو

سائنسدانوں نے مریخ پر پانی کی دریافت کے حوالے سے اہم پیشرفت کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ممکنہ طور پر سرخ سیارے کی سطح سے چند کلومیٹر نیچے سیال پانی کا ذخیرہ موجود ہوسکتا ہے۔

امریکی خلائی ادارے ناسا کے انسائیٹ لینڈر کا ڈیٹا استعمال کرتے ہوئے چینی سائنسدانوں کی سرپراہی میں کام کرنے والی بین الاقوامی تحقیقی ٹیم نے مریخ میں زلزلے کی لہروں اور سیارچے ٹکرانے سے مرتب ہونے والے اثرات کا تجزیہ کیا۔

یہ ڈیٹا 2018 سے 2022 کے دوران اکٹھا کیا گیا تھا۔

تحقیق میں مریخ کے ایک ایسے پراسرار خطے کا انکشاف ہوا جہاں ممکنہ طور سیال پانی موجود ہوسکتا ہے، درحقیقت یہ سابقہ اندازوں سے سطح سے زیادہ قریب ہوسکتا ہے۔

اگر مریخ کی سطح سے 5.4 سے 8 کلومیٹر نیچے موجود پانی کی تہہ کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ بہت بڑی پیشرفت ثابت ہوگی۔

سائنسدانوں کا اندازہ ہے کہ پانی کی اس تہہ کی موٹائی 780 میٹر ہوسکتی ہے۔

جرنل نیشنل سائنس ریویو میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ مریخ کی بالائی سطح کے نیچے موجود سیال پانی کی موجودگی کے اولین شواہد ہیں، جس سے وہاں پانی کے بہاؤ اور قابل رہائش ماحول کے ارتقا کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

ناسا کا یہ لینڈر مریخ پر 2018 میں پہنچا تھا اور اس کا بنیادی مقصد سیارے کی سطح پر گھومنا نہیں تھا بلکہ سطح کے نیچے کی سرگرمیوں کو سننا تھا۔

4 سال تک یہ حساس آلات کو استعمال کرکے سطح کے نیچے کی سرگرمیوں کا ڈیٹا اکٹھا کرتا رہا۔

جس طرح ڈاکٹر الٹرا ساؤنڈ استعمال کرکے انسانی جسم کے اندر اسکین کرتے ہیں، اسی طرح سائنسدانوں کی جانب سے مریخ کی سطح کے نیچے موجود تہوں کی تفصیلات زلزلے کی لہروں کے ذریعے اکٹھی کی گئیں۔

2022 میں انسائیٹ لینڈر کی زندگی ختم ہوگئی تھی اور 4 سال کے دوران اس نے ایک ہزار سے زائد زلزلے کے ایونٹس کو ریکارڈ کیا گیا جس سے بہت زیادہ ڈیٹا اکٹھا ہوا۔

اگرچہ موجودہ دریافت سائنسی لحاظ سے بہت زیادہ اہم ہے مگر پھر بھی یہ پانی سطح سے بہت زیادہ نیچے موجود ہے یعنی موجودہ ڈرلنگ ٹیکنالوجی کے ساتھ اس تک رسائی بہت مشکل ہے۔

مستقبل قریب میں مریخ پر بھیجے جانے والے مشنز میں اسے استعمال کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

محققین نے تسلیم کیا کہ انہوں نے یہ تخمینے اس خطے کے ڈیٹا پر لگائے ہیں تو مستقبل کے مشنز میں زیادہ بہتر آلات کو استعمال کرکے نتائج کی تصدیق کرنا ہوگی۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *