
ہمارے جینز عمر میں اضافے سے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کے حوالے سے اہم ہیں لیکن ان کا حصہ بہت زیادہ نہیں ہوتا۔
درحقیقت روزمرہ کی زندگی کی عادات اور ہمارے انتخاب قبل از وقت بڑھاپے کا شکار بنانے میں زیادہ نمایاں کردار ادا کرنے والے عناصر ہیں۔
عمر میں اضافہ تو ایسا عمل ہے جس کو روکنا کسی کے لیے ممکن نہیں اور ہر گزرتے برس کے ساتھ بڑھاپے کے آثار قدرتی طور پر نمایاں ہوتے ہیں، مگر آپ کی عادات اس رفتار کو تیز کرسکتی ہیں۔
تو ایسی حیران کن عادات یا چیزوں کے بارے میں جانیں جن سے قبل از وقت بڑھاپے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
کبھی چھٹی نہ کرنا
معمول سے زیادہ وقت تک کام کرنے کی عادت کے باعث اعصابی نظام ہر وقت متحرک رہتا ہے جس سے چڑچڑے پن، مدافعتی نظام کی کمزوری اور دیگر مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ہمارا جسمانی نظام ایک ردہم میں کام کرتا ہے، جیسے جاگنا اور نیند، تناؤ اور اس پر قابو پانا، مگر جب ہم کبھی نہیں رکتے یا یوں کہہ لیں کہ کام کرتے رہتے ہیں، تو وقت گزرنے کے ساتھ ہمارا جسم تھکاوٹ کا شکار ہونے لگتا ہے۔
پانی پینا بھول جانا
بیشتر افراد اکثر معتدل ڈی ہائیڈریشن کے شکار ہوتے ہیں اور پانی پینا بھول جاتے ہیں۔
جسم میں پانی کی کمی دماغی افعال کو متاثر ہوتی ہے جبکہ جوڑوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ڈی ہائیڈریشن سے دماغی ٹشوز سکڑ جاتے ہیں جبکہ توجہ، مزاج اور یادداشت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ ڈی ہائیڈریشن سے نقاہت، جِلد کی عمر میں تیزی سے اضافے، گردوں کے مسائل اور تناؤ میں اضافے جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
ہیڈ فونز کا بہت زیادہ استعمال
ائیر پوڈز اور ہیڈ فونز کا معتدل استعمال تو نقصان دہ نہیں مگر انہیں بہت زیادہ دیر تک کانوں میں لگانے رکھنا ضرور مضر ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ہیڈ فونز کو زیادہ وقت تک لگائے رکھنے سے حسی نظام کا اردگرد کے ماحول سے رابطہ کٹ جاتا ہے جبکہ توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت بہت زیادہ تھکاوٹ کا شکار ہو جاتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہیڈ فونز کے زیادہ استعمال سے ریڑھ کی ہڈی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ دماغ کی جانب سے خون کا بہاؤ گھٹ جاتا ہے اور نظام تنفس کے افعال بھی متاثر ہوتے ہیں۔
جسم مضبوط کرنے والی ورزشوں سے گریز
عمر میں اضافے کے اثرات کی روک تھام کے لیے مسلز بہت اہم ہوتے ہیں۔
مسلز کے حجم اور مضبوطی میں کمی سے میٹابولک ریٹ گھٹ جاتا ہے، چربی زیادہ ذخیرہ ہونے لگتی ہے جبکہ انسولین کی حساسیت بھی کم ہو جاتی ہے۔
جسم مضبوط کرنے والی ورزشوں سے گریز کے نتیجے میں یہ عمل زیادہ تیز رفتار ہو جاتا ہے جبکہ جسمانی کمزوری کا خطرہ بڑھتا ہے۔
پرتناؤ زندگی گزارنا
دائمی تناؤ کو امراض قلب، نظام ہاضمہ کے مسائل اور کمزور مدافعتی نظام سے منسلک کیا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق تناؤ سے خلیات کی عمر میں اضافے کا عمل تیز ہو جاتا ہے جبکہ دائمی امراض کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
منہ کی صفائی کا خیال نہ رکھنا
سونے سے قبل دانتوں کو برش کرنا لمبی عمر کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔
جو افراد رات کو دانت صاف کرنے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں قبل از وقت موت کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔
منہ کی ناقص صفائی سے مسوڑوں کے امراض، دانت ٹوٹنے اور دیگر طبی مسائل جیسے امراض قلب کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
بہت زیادہ میک اپ کا استعمال
اکثر خواتین کم عمر نظر آنے کے لیے میک اپ کا استعمال کرتی ہیں مگر بہت زیادہ میک اپ استعمال کرنے سے جِلد کا بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہو جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق زیادہ میک اپ سے جِلدی مسام بند ہو جاتے ہیں اور جِلد کو تحفظ فراہم کرنے والی قدرتی نمی متاثر ہوتی ہے، ان دونوں عناصر سے قبل از وقت جھریاں نمودار ہو جاتی ہیں۔
ہر وقت اسکرینز کے سامنے رہنا
اگر آپ اسکرینز یا سوشل میڈیا سے وقفہ نہیں لیتے تو اس سے اعصابی نظام کی عمر میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ہمارا اعصابی نظام دل اور نظام ہاضمہ کو پرسکون رکھتا ہے اور اسے کچھ دیر کے سکون کی ضرورت ہوتی ہے۔
سن گلاسز کا استعمال نہ کرنا
اگر آپ اپنی آنکھوں کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو سن گلاسز کا استعمال ضرور کریں۔
اس سے نہ صرف آنکھوں کے اردگرد جھریوں کی روک تھام ہوتی ہے بلکہ بینائی کے مختلف مسائل سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
کمر جھکائے رکھنا
لوگوں کے بیٹھنے یا کھڑے ہونے کا انداز بھی جلد بڑھاپے کا شکار بنا سکتا ہے۔
اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ یا ٹیبلیٹ استعمال کرتے ہوئے بیشتر افراد اپنی کمر کو آگے جھکائے رکھتے ہیں جس سے ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ بڑھتا ہے۔
اس کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی کی ساخت متاثر ہوتی ہے اور جوڑوں کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
دماغ کو چیلنج نہ کرنا
جب ہم سیکھنا چھوڑ دیتے ہیں تو اس سے ہمارے دماغ کی ماحول سے مطابقت پیدا کرنے کی صلاحیت گھٹ جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر آپ نئی چیزوں کو نہیں آزماتے یا دماغ کو چیلنج نہیں کرتے تو اس سے دماغی تنزلی اور یادداشت کی محرومی کا خطرہ بڑھتا ہے۔
سماجی زندگی سے دوری
لوگوں سے الگ تھگ رہنے سے بھی قبل از وقت بڑھاپے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
سماجی زندگی سے دوری سے وقت گزرنے کے ساتھ ہمارا جسم کو محسوس ہوتا ہے کہ کچھ غلط ہو رہا ہے اس کے نتیجے میں ہمارا اعصابی نظام ہر وقت دائمی تناؤ کا شکار رہتا ہے۔
یہ تناؤ یادداشت، مزاج اور صحت کو متاثر کرتا ہے۔
پورا دن بیٹھ کر گزارنا
اگر آپ دن کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو چہل قدمی یا جسم کو حرکت دینے سے گریز کرتے ہیں تو یہ عادت بھی جلد بوڑھا بنا سکتی ہے۔
ہر وقت بیٹھے رہنے سے میٹابولزم کی رفتار گھٹ جاتی ہے اور مسلز کمزور ہونے لگتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ عادت مسلز کے ٹشوز کو بہت زیادہ متاثر کرتی ہے اور جِلد کی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
سن اسکرین کا استعمال نہ کرنا
آپ زیادہ وقت چار دیواری کے اندر گزارتے ہیں تو بھی سن اسکرین کا روزانہ استعمال کرنا چاہیے۔
ماہرین کے مطابق سورج کی روشنی جِلد کی عمر پر سب سے زیادہ اثر انداز ہوتی ہے۔
تو اگر آپ قبل از وقت جھریوں سے بچنا چاہتے ہیں تو روزانہ سن اسکرین کا استعمال ضرور کریں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔
Leave a Reply