
پنجاب کے شہر کمالیہ میں ہیڈسدھنائی کو بچانےکیلئےدریائے راوی پر مائی صفوراں بند کو بارودی مواد سے توڑدیاگیا۔
ہیڈ سدھنائی کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی آمد میں تقریباً 12 ہزار کیوسک کااضافہ ہوا ہے اور یہاں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ62 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں مزید کئی دیہات زیر آب اور ہزاروں ایکڑ پر کاشت فصلیں دریا بُرد ہوگئیں۔
ڈپٹی کمشنر کمالیہ چودھری نعیم سندھو کا کہنا ہے کہ ہیڈ سدھنائی کو بچانے کیلئے دریائے راوی کا حفاظتی بند توڑا گیا ہے، بندتوڑنےسےتحصیل پیرمحل کے 12 دیہات زیرآب آئیں گے۔
دریائے راوی میں آنے والا 2 لاکھ کیوسک پانی کا ریلا کمالیہ میں تباہی مچانے کے بعد پیرمحل کی حدود میں داخل ہوگیا جہاں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور 30کے قریب دیہات زیر آب آگئے ہیں، نشیبی علاقوں سے لوگوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔
ادھر ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ انڈین ہائی کمیشن کی جانب سے الرٹ جاری کیا گیا ہے کہ دریائے توی میں اونچے درجے کا سیلاب آسکتا ہے، ہیڈ مرالہ پر ایک گھنٹے میں 60 ہزار کیوسک پانی بڑھ چکا ہے۔
یاد رہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک میں بارشوں اور سیلاب سے اب تک ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کا ڈیٹا جاری کر دیا ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک 881 افراد جاں بحق اور 1176 زخمی ہوئے جن میں سے پنجاب میں 223 افراد جاں بحق اور 648 زخمی ہوئے۔
Leave a Reply