کراچی میں فائرنگ سے سینئر وکیل جاں بحق، بیٹا زخمی


کراچی میں فائرنگ سے سینئر وکیل جاں بحق، بیٹا زخمی

سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک جنازے میں شرکت کے لیے بیٹے کے ہمراہ آئے تھے کہ ایک شخص نے ان پر فائرنگ کی اور موٹر سائیکل پر فرار ہو گیا۔ فوٹو فائل

کراچی:  ڈی ایچ اے فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق ہو گئے اور ان کا بیٹا زخمی ہے۔

سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک جنازے میں شرکت کے لیے بیٹے کے ہمراہ آئے تھے کہ قمیض شلوار میں ملبوس مسلح ملزم نے ان پر فائرنگ کی اور موٹر سائیکل پر فرار ہو گیا۔

خواجہ شمس الاسلام کو پیٹ میں جبکہ ان کے بیٹے کو کمر میں گولی لگی، سینئر وکیل اور ان کے بیٹے کو فوری طور پر قریبی نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم خواجہ شمس الاسلام زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص نے چہرے پر ماسک لگا رکھاتھا جس کی وجہ سے اس کی شناخت نہیں ہو سکی۔

پولیس کو جائے وقوعہ سے دو خول اور ایک گولی ملی ہے جسے تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی ساوتھ اسد رضا کا کہنا ہے ابتدائی تفتیش کے مطابق جھگڑے کے دوران فائرنگ ہوئی تاہم واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

خواجہ شمس الاسلام کافی متحرک وکیل سمجھے جاتے تھے اور سول کیسز میں مہارت رکھتے تھے، 500 سے زائد کیسز لڑ چکے تھے اور کراچی میں اربوں روپے کی پراپرٹی کے مقدمات لڑ رہے تھے۔

اس کے علاوہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ فاطمہ جناح کی رہائش گاہ فاطمہ جناح قصر ناز (مہٹا پیلس) پر گرلز ہاسٹل اور ڈینٹل کالج بنانے سے متعلق مشہور کیس بھی پیروی کر رہے تھے۔

یاد رہے کہ نومبر 2024 میں بھی خواجہ شمس الاسلام پر حملہ ہوا تھا جس دوران ان کے ہاتھ پر گولی لگی تھی۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *