
اسلام آباد: چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے بارشوں کے موسم میں سیاحت پر پابندی کی تجویز دے دی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ ہمارے ہاں 200ملی میٹر بارش ہو تو وہ ایک آفت بن جاتی ہے، بارشوں کے موسم میں 2، 3 ہفتے تک سیاحت پر پابندی ہونی چاہیے، چین کے پاس ایسی ٹیکنالوجی ہے جو 12 ماہ پہلے ڈیزاسٹر بتادیتی ہیں اور ہم نےبھی ڈیزاسٹر کے حوالے سے ویسا سسٹم بنالیا ہے، ہمیں ڈیزاسٹر سے پہلے کام کرنا چاہیے کیونکہ ڈیزاسٹر سے پہلے ایک ڈالر کی مدد بعد کے 11 ڈالر سے بہتر ہے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو قومی سلامتی کے طور پر دیکھا جائے، بدقسمتی سے ہماری آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے، ایسےہی آبادی بڑھتی رہی تو 2050 تک ہم تیسرا بڑا ملک جائیں گے۔
اس موقع پر چیئرمیں پی اے سی جنید اکبر نے سوال کیا کہ آپ کی تیاری سے تو یہ لگ رہا ہےکہ لاشیں کیسے نکالنی ہیں روڈ کیسے بنانے ہیں، ہماری رہنمائی کریں گے آئندہ کیسے بچاسکتا ہے اس کی کیا تیاری ہے جس کا گھر تباہ ہوگیا اس کو آٹے اور خیمے ملنے سے کیا ہوگا۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ اس وقت بہاولنگر سے سلیمانکی کی طرف سیلاب آرہا ہے، ہم نے بونیر اور دیگر علاقوں میں کئی لوگوں کو پہلے بچایا، ہم نے کپیسٹی سے زیادہ سیاحوں کو نہ آنے کے بھی ہدایات جاری کیں، لوگ وارننگ کے باوجود نہیں رکتے، بارشوں کے موسم میں دو سے تین ہفتے تک سیاحت پر پابندی ہونی چاہیے۔
ممبر کمیٹی ثناء اللہ مستی خیل نے کہا کہ ہم نے سنا ہے باہر سے ارلی وارننگ سسٹم کےلیے پیسے آئے تھے، پھر وہ پیسے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں ڈال دیے گئے تھے، مجھےاختیار ملاتو ارلی وارننگ سسٹم بینظیر انکم میں منتقل کرنے والوں کے خلاف ایف آئی درج کراؤں گا۔
اجلاس کے دوران سینیٹر افنان اللہ نے سوال کیا کہ ابھی جو سیٹلائٹ بھیجی ہے کیا اسے بھی ریموٹ سینسنگ کیلئے استعمال کریں گے؟ چیئرمین این ڈی ایم اے نے جواب دیا کہ 370 سیٹلائٹس کی معلومات ہمارے پاس آتی ہیں، ناسا اور یورپی سیٹلائٹس سے معلومات بھی ہمیں آتی ہیں۔
Leave a Reply