پاک فضائیہ سے مقابلے میں بھارتی فضائیہ کس قدر بوکھلاہٹ کا شکار رہی؟ نئی تفصیلات سامنے آگئیں


پاک فضائیہ سے مقابلے میں بھارتی فضائیہ کس قدر بوکھلاہٹ کا شکار رہی؟ نئی تفصیلات سامنے آگئیں

10 مئی کو بھارت نے اپنے طیارے گراؤنڈ کیے رکھے: ذرائع

بھارت کی جانب سے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستانی شہروں پر کیے گئے حملوں کے بعد پاک فضائیہ کی جوابی کارروائی کے دوران بھارتی طیارے اس قدر بوکھلائے رہے کہ ایک میزائل بھی فائر نہ کرسکے۔

سینیئر صحافی شہزاد اقبال نے جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاک فضائیہ نے بھارت کے بزدلانہ حملوں کے جواب میں شدید ردعمل دکھایا۔

شہزاد اقبال نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس حملے میں پاک فضائیہ نے چین سےحاصل کردہ جے 10 سی طیارے استعمال کیے جس کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں پی ایل 15 میزائل نصب تھے جن کی رینج 230 سے 280 کلومیٹر ہوتی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ نے پی ایل 15 میزائل استعمال کرتے ہوئے بھارتی طیارے گرائے، پاک فضائیہ کے طیاروں نے انتہائی فاصلے پر موجود اہداف کو بھی نشانہ بنایا، جن اہداف کو نشانہ بنایا گیا گیا ان میں طویل ترین فاصلے پر موجود ہدف 190 کلومیٹر دور تھا جسے کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔

پاکستان کی جانب سے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب 3 بھارتی رافیل طیاروں سمیت کُل 5 جیٹ تیاروں اور ایک ڈرون کو گرایا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ کی جانب سے جن 5 طیاروں کو تباہ کیا گیا ان میں سے 2 طیاروں کے پائلٹ ہلاک ہوگئے جبکہ 3 زخمی ہوگئے۔

شہزاد اقبال نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ہماری انٹیلیجنس کے پاس ہلاک اور زخمی ہونے والے پائلٹس کی مکمل تفصیلات موجود ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب دونوں جانب سے مجموعی طور پر 125 طیارے فضا میں تھے جن میں سے 75 سے 80 طیارے بھارتی فضائیہ کے تھے اور دونوں ملکوں کے طیارے اپنی فضائی حدود سے باہر نہیں گئے۔ 

تاہم پاک فضائیہ کا جوابی حملہ اس قدر شدید تھا کہ بھارتی طیاروں کو پاکستانی طیاروں کی جانب ایک میزائل بھی فائر کرنے کا موقع نہ مل سکا۔

ذرائع کے مطابق نور خان ائیربیس پر بھارتی حملے کے بعد 10 مئی کو پاکستان کے جوابی حملے کے دوران  جب پاک فضائیہ کے طیاروں نے اڑان بھری تو ان کے مقابلے میں فضا میں کوئی بھارتی طیارہ نہیں آیا۔

ذرائع کے مطابق بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب ہونے والے بھاری نقصان کے بعد اپنے طیاروں کو گراؤنڈ کیے  رکھا۔

شہزاد اقبال نے بتایا کہ 10 مئی کو پاکستان کی جانب سے مجموعی طور پر 26 بھارتی اہداف کو نشانہ بنایا گیا جن میں 14 ائیرفیلڈز بھی شامل تھیں۔ اس حملے میں پاک فوج نے فتح 1 اور فتح 2 میزائلوں کو استعمال کیا جبکہ فضائیہ نے جے 10 سی طیاروں کے ساتھ ساتھ جے ایف 17 تھنڈر طیاروں اور ہائپر سونک میزائلوں کا استعمال کیا۔

ذرائع کے مطابق 10 مئی کے جوابی حملوں میں پاکستان نے جارحانہ حکمت عملی اختیار کی اور ایک مجموعی منصوبہ بندی کے بعد یونٹس کو میدان جنگ میں فیصلہ کرنے کی آزادی دی گئی۔

پاکستان کی جانب سے 10 مئی کے جوابی حملے میں آدم پور ائیربیس پر بھارت کے روسی ساختہ فضائی دفاعی نظام ایس 400  کو تباہ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا تھا، آج نریندر مودی کی جانب آدم پور ائیر بیس کے دورے کے دوران نظر آنے والے ایس 400 دفاعی نظام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شہزاد اقبال نے بتایا کہ ذرائع کے مطابق بھارت کے پاس ایس 400 کی 4 بیٹریز ہیں جنہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاسکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی حملے میں اس بیس پر موجود  ایک ایس 400 بیٹری مکمل طور پر تباہ کردی گئی تھی اگر بھارت کی جانب سے آدم پور ائیر بیس پر ایس 400 کو دکھایا گیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اسے کہیں اور سے ائیر بیس منتقل کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کی جانب سے ایس 400 کو تباہ کرنے کے لیے ہائپر سونک میزائل استعمال کیا گیا جسے ایس 400 روک نہ سکا۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *