
پاکستان کی متعدد موبائل مارکیٹس میں جعلی اسمارٹ فونز فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی موبائل اینڈ الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر نے اس حوالے سے کہا کہ حالیہ دنوں میں شہریوں کی شکایات میں اضافہ ہوا ہے کہ انہیں جعلی یا ناقابل اعتبار موبائل فونز بیچے گئے۔
یہ موبائل فونز عام طور پر پرانے، ری کنڈیشن یا پیچ فونز ہوتے ہیں جنہیں نیا بناکر پیش کیا جاتا ہے۔
پیچ فون کیا ہے؟
پیچ فون وہ موبائل ہوتے ہیں جو پی ٹی اے سے منظور شدہ فون نہیں ہوتے بلکہ ان میں مختلف آئی ایم ای آئی استعمال کرکے ایک نیا فون بنایا جاتا ہے، یہ فون بظاہر بالکل نئے لگ رہے ہوتے ہیں، یہ فونز سستے کرکے بیچے جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایک شہری کے ساتھ واقعہ پیش آیا جو پرانے فون کی اسکرین مرمت کرانے کراچی کی صدر موبائل مارکیٹ آیا تو دکاندار نے مشورہ دیا کہ مرمت کی جگہ نیا فون لے لیں جو ’ڈبہ پیک‘ ہے۔
اس شہری نے اضافے پیسے دیے اور نیا فون خرید لیا لیکن ہوا یہ کہ فون ایک دن بعد پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے بند کردیا، بعد میں پتا چلا کہ وہ فون پیچ فون تھا اور اس ماڈل کے فون بننا بند ہوچکے ہیں۔
کراچی موبائل اینڈ الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن کی مداخلت کے بعد دکاندار نے پیسے واپس کیے تاہم اس شہری جیسے کئی افراد ایسے فراڈ کا نشانہ بنتے ہیں۔
خریدار اس قسم کے فراڈ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟
ماہرین کے مطابق فون خریدنے جائیں تو ذہن میں رکھیں کہ ہمیشہ فون کی آفیشل وارنٹی چیک کریں جو زیادہ تر برانڈز ایک سال کی دیتے ہیں۔
آئی ایم ای آئی نمبر پی ٹی اے سے فوری چیک کریں کہ آیا فون رجسٹرڈ ہے یا نہیں، یہ *8484# پر ڈائل کرکے بھی کیا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ ایسے ماڈلز نہ خریدیں جو مارکیٹ میں بند ہو چکے ہوں یا جو کمپنی کی ویب سائٹ پر درج نہ ہوں، دکاندار سے رسید ضرور لیں اور واضح طور پر تحریر کرائیں کہ فون نیا، رجسٹرڈ اور برانڈڈ ہے۔
Leave a Reply