
پاکستان کی جانب سے بھارت کے میزائل ڈیفنس سسٹم ایس 400 کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا ایک اور ثبوت سامنے آگیا۔
11 مئی کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج نے بتایا تھا کہ پاک فوج نے 2 مقامات پر بھارت کے ایس 400 بیٹری سسٹم کوکامیابی سے نشانہ بنایا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس موقع پر ایس 400 کو نشانہ بنانے کے ثبوت بھی فراہم کیے تھے۔
تاہم بھارت کی جانب سے اس کی تردیدکی گئی اور گزشتہ روز تو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی خود آدم پور ائیر بیس پہنچ گئے جہاں انہوں نے ایس 400 سسٹم کے صرف میزائل لانچرکے سامنے تصاویر بنوائیں اور سسٹم کے بقیہ 3 اہم جز گول کرگئے۔

بھارتی فوجیوں سے خطاب میں مودی نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے حملوں میں ہمارےکسی ائیر بیس اور ائیرڈیفنس سسٹم پر آنچ تک نہیں آئی۔
ایس 400 بیٹری سسٹم کی تباہی کا اب ایک اور ثبوت خود بھارت کے اندر سے سامنے آگیا ہے۔ایک ہندی زبان کی مقامی نیوز ویب سائٹ نے انجانے میں مودی سرکار اور بھارتی فوج کے جھوٹ کا پردہ چاک کردیا ہے۔بھارتی اخبار دی نیو انڈین ایکسپریس نے بھی اس خبر کی تصدیق کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق حالیہ جنگ میں پاکستانی حملے میں بہار سے تعلق رکھنے والا رام بابو پرساد نامی بھارتی فوجی بھی ہلاک ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ رام بابو ایس 400 کا آپریٹر تھا۔
رام بابو کے گھر والوں کو بتایا گیا کہ ان کیا بیٹا ایل او سی پر پاکستانی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہوا ہے تاہم اگر وہ ایس 400 کا آپریٹر تھا تو ایل او سی پر اس کی تعیناتی کا بیان بھارتی فوج کی جانب سے معاملہ چھپانے کی کوشش معلوم ہوتی ہے۔
ایس 400 ڈیفنس سسٹم کیا ہے؟
یس 400 روس کا تیار کردہ فضائی دفاعی نظام ہے جسے بھارت نے 2018 میں خریدا تھا، بھارتی عوام کو ایس 400 فضائی دفاعی نظام پر بہت زیادہ غرور تھا کہ ہمارے پاس ایسا فضائی دفاعی نظام موجود ہے جو پاکستان سے آنے والے میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایس 400 ایک ہی وقت میں 300 ٹارگٹ کو ٹریس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایک ہی حملے میں 36 ٹارگٹ کو تباہ کر سکتا ہے یا انہیں انگیج کر سکتا ہے۔
ایس 400 ائیر کرافٹ، کروز میزائل، بیلسٹک میزائل اور ان ڈرونز کو نشانہ بنا سکتا ہے، یہ دفاعی نظام 4.8 کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے دوڑنے والے کسی بھی قسم کے میزائل کو تباہ کر سکتا ہے۔
پاک بھارت جنگ کا سب سے بڑا واقعہ
پاکستانی فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے اپنے ہائپر سونک میزائل سے ایس 400 ائیر ڈیفنس سسٹم کی 2 بیٹریوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
یورپ کی ڈیفنس تجزیاتی ویب سائٹ نے ایس 400 کی تباہی پاک بھارت جنگ کا سب سے بڑا واقعہ قرار دیا ہے۔
بلغاریہ ملٹری ریویو کے مطابق پاکستانی جوابی حملے میں ایس 400 کی تباہی ہوئی ہے تو یہ سب سے زیادہ ہائی پروفائل واقعہ ہے، آدم پور بیس شمالی بھارت کا مرکزی بیس، سخوئی اسکواڈرن مرکز اور سرحد سے 100 کلومیٹر دور ہے۔
ڈیفنس تجزیاتی ویب سائٹ میں کہا گیا ہے کہ انتہائی اہم ائیر بیس پر روسی سسٹم کی تباہی سے بھارتی دفاع کمزور پڑ گیا، پاکستان نے ہائپر سونک، جے ایف 17 تھنڈر میں لگایا ہے تو پاک فضائیہ کے حملے کی صلاحیت بہت بڑھ گئی۔
بلغاریہ ملٹری ریویو کے مطابق ہو سکتا ہے کہ پاکستان نے چین کے ہائپر سونک میزائلوں کا مقامی ماڈل تیار کیا ہو، ایس 400 تباہی کے بھارت کی دفاعی حکمت عملی پر دور رس نتائج ہوں گے۔
ملٹری ریویو میں کہا گیا ہے یہ علامتی پیغام بھی گیا کہ پاکستان بھارت کے بہت اندر جا کر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ایس 400 سیچوریشن حملوں یا ریڈار و کمانڈر پر حملہ کیے جانے پر کمزور پڑجاتا ہے۔
Leave a Reply