
کراچی: ڈیفنس فیز 6 کے ایک فلیٹ میں مردہ پائی گئی حمیرا اصغر اپنی زندگی میں انکشاف کرچکی ہیں کہ وہ بچپن میں پانی میں ڈوب گئی تھیں۔
2023 میں نجی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران حمیرا اصغر نے میزبان کے سوال پر اپنے زیر آب شوٹ (under water shoot) کی کہا نی بتائی تھی اس شوٹ کی ویڈیو حمیرا اصغر کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر آج بھی موجود ہے۔
دوران انٹرویو حمیرا اصغر نے بتایا تھا کہ ’زیر آب فوٹو شوٹ ایک اتفاق تھا، ہوا کچھ یوں کہ کچھ سال قبل میں ایک ایوارڈ شو کیلئے ترکی گئی تھی وہاں ایک بہت بڑی کمپنی نے انسٹاگرام پروفائل سے مجھے اپروچ کیا اور مجھے اس فوٹوشوٹ کی آفر کی لیکن اس فوٹو شوٹ کو کرنے میں مجھے ایک سے ڈیڑھ سال کا عرصہ لگ گیا اس کی ایک وجہ ویزے کے مسائل لیکن دوسری اور اہم وجہ میرا پانی کا خوف کا تھا‘۔
اداکارہ نے بتایا کہ ’میں بچپن میں پانی میں ڈوب گئی تھی جس کی وجہ سے میں جوانی تک پانی کے خوف میں مبتلا ہوں، میں نہیں چاہتی تھی کہ مجھے پانی میں کوئی شوٹ کرنا پڑے لیکن اس کمپنی کی شوٹ کا تھیم ہی انڈر واٹر تھا، اس کے بعد اس شوٹ کیلئے میں نے کافی محنت کی، سب سے پہلے میں نے اپنی سوئمنگ اسکلز پالش کیں، زیر آب فٹنس سیکھی ، یوگا کیاجس کے بعد 2023 میں اس شوٹ کو کیا گیا‘۔
حمیرا اصغر کی موت ، معاملہ کیا ہے؟
حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب کرائے کی عدم ادائیگی پر مالک مکان کے عدالت پہنچنے پر عدالتی بیلف ان کے گھر پہنچا اور فلیٹ کا دروازہ نہ کھولنے پر دروازہ توڑا گیا تو اداکارہ کی لاش برآمد ہوئی تھی۔
لاش کے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاش ڈی کمپوز کے آخری اسٹیج پر ہے جسے دیکھ کر اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ اداکارہ کی موت تقریباً 8 ماہ سے 10 ماہ پرانی ہے۔
پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق مرحومہ کے جسم کے نچلے حصے کا گوشت مکمل طور پر ختم ہو چکا تھا، لاش ڈی کمپوز کے بالکل آخری اسٹیج تھی اور لاش میں تھوڑے کیڑے پڑ چکے تھے۔
Leave a Reply