وائرل تصویر میں پاکستان کیجانب سے امریکی فوجی طیاروں کو ایران جانے کی اجازت دینے کا دعویٰ بے بنیاد


ہزاروں مرتبہ دیکھی اور شیئر کی جانی والی ایک وائرل پوسٹ میں پاکستان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے امریکی فوجی طیاروں کو ہمسایہ ملک ایران پر حملے کے لیے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔

اس پوسٹ میں ایک تصویر بھی شامل ہے جس میں یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ امریکی طیارے پاکستانی حدود سے ایران کی جانب پرواز کر رہے ہیں۔ یہ دعویٰ 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد سامنے آیا۔

یہ دعویٰ غلط ہے اور تصویر جعلی ہے۔

دعویٰ

17 جون کو ایک صارف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا: ”پاکستان ایران کی پیٹھ میں چھرا گھونپ رہا ہے۔“

پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ امریکی فضائیہ کےمتعدد طیارے پاکستانی فضائی حدود میں گہرائی تک داخل ہوئے، جبکہ ایک مشترکہ امریکی انٹیلی جنس طیارے نے پاکستان-ایران سرحد کے ساتھ بلندی پر نگرانی کی۔ مزید الزام عائد کیا گیا: ”پاکستان، ایران کے جوہری مقامات سے متعلق حساس معلومات کے حصول میں امریکہ اور اسرائیل کی مدد کر رہا ہے۔“

پوسٹ میں ایک مبینہ تصویر بھی شامل ہے جس میں امریکی فوجی طیاروں کی پاکستان سے ایران کی جانب پرواز کے راستے دکھائے گئے ہیں۔ اب تک اس پوسٹ کو 2 لاکھ 50 ہزار سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے اور 1 ہزار 400 سے زیادہ بار شیئر کیا گیا ہے۔

حقیقت

تصویر جعلی ہے، اور نہ ہی کوئی مستند رپورٹ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ پاکستان نے امریکہ کو ایران پر نگرانی یا حملے کے لیے اپنی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دی ہے۔

آن لائن گردش کرنے والی تصویر میں واضح جغرافیائی غلطیاں موجود ہیں، جیسے کہ ایران کی چابہار بندرگاہ کو غلط طور پر پاکستانی حدود میں دکھایا گیا ہے۔

فیکٹ چیک: وائرل تصویر میں پاکستان کیجانب سے امریکی فوجی طیاروں کو ایران جانے کی اجازت دینے کا دعویٰ بے بنیاد

جعلی تصویر جس میں ایران کی چابہار بندرگاہ کو پاکستان میں ظاہر کیا گیا ہے

تحقیقی صحافی طاہر عمران میاں نے بھی اس تصویر کو جعلی قرار دے کر مسترد کر دیا۔

جیو فیکٹ چیک سے بات کرتے ہوئے طاہر عمران میاں نے بتایا کہ انہوں نے تصویر میں دکھائے گئے طیاروں کے رجسٹریشن نمبرز کو اوپن سورس فلائٹ ٹریکنگ پلیٹ فارمز، فلائٹ ریڈار24 اور پلین اسپاٹرز (Plane spotters)، کے ذریعے چیک کیا، جو اصل وقت اور ماضی کا ڈیٹا فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا، ”ان پلیٹ فارمز پر [مذکورہ فوجی طیاروں] کے بارے میں کچھ بھی نہیں ملا۔ یہ طیارے یا تو تصویر پر لگائے گئے ہیں یا پھر AI کے ذریعے تخلیق کیے گئے ہیں تاکہ اصلی پروازوں کا تاثر دیا جا سکے۔“

اس کے علاوہ، جیو فیکٹ چیک کو دیے گئے بیان میں پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے آن لائن دعوؤں کو قطعی طور پر مسترد کرتے ہوئے انہیں”جعلی اور بے بنیاد“ قرار دیا۔

فیصلہ: وہ تصویر جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان نے امریکی فوجی طیاروں کو ایران جانے کی اجازت دی، جعلی ہے۔

ہمیں X (ٹوئٹر) GeoFactCheck@ اور انسٹا گرام geo_factcheck@ پر فالو کریں۔ اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *