
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لیہ میں طلبہ کو 9 اور 10 مئی کا فرق سمجھنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ سب کے سامنے ہے کہ 9 اور 10 مئی کو کس نے کیا کیا، منفی باتوں میں آنے والے آج جیلوں میں پڑے ہیں، ان کو پوچھنے والا کوئی نہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لیہ یونیورسٹی میں لیپ ٹاپ اور اسکالرشپس کی تقسیم کی تقریب سےخطاب کیا اور کہا کہ مجھے خوشی ہےکہ وسائل کی کمی کے باوجود اچھی کارکردگی دکھائی، اسکالرشپ، لیپ ٹاپ کیا جوکچھ میرےپاس ہے آپ کو دینا چاہتی ہوں، ماں باپ کے پاس وسائل کی کمی ہو تو ریاست کو ماں بننا چاہیے۔
ان کا کہنا تھاکہ میں اسکالرشپس 30 ہزار سےبڑھاکر 50 ہزار کردیے، 30سے 40 ہزار لیپ ٹاپ سےایک لاکھ لیپ ٹاپ سالانہ کردیے، اپنے ریسرچ کے لیے گیجٹ کی ضرورت ہے تو کسی کی طرف دیکھنا نا پڑے، یہ نا دیکھنا پڑے کہ ماں باپ میری خواہش پوری کرسکتے ہیں یا نہیں۔
مریم نواز کا کہنا تھاکہ بچوں سے بات کررہی تھی تو ان کی جذباتی کہانیوں کا علم ہوا، کسی کی ماں نہیں، کسی کے باپ کی سبزی کی دکان ہے، آپ کو میرا شکریہ ادا نہ کریں، یہ آپ کا حق ہے، یہ پہلا سال ہے، وقت گزرنے کے ساتھ مزید بہتری لانے کی کوشش کریں گے، کوشش ہوگی کہ پنجاب کا کوئی بچہ وسائل کی کمی پرتعلیم سےمحروم نہ رہ جائے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ لیہ میڈیکل کالج کی تعمیر فوراً شروع کی جائے گی، ڈیڑھ ارب روپے لیہ یونیورسٹی کے لیے مختص کیےہیں، 50ہزار اسکولوں میں ایک سال بعد کسی چیز کی کمی نہیں ہوگی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھاکہ میں آپ کو کہنا چاہتی ہوں کہ ہم نے جنگ جیتی ہے، پاکستان معیشت میں چھوٹا ہونے کے باوجود بھارت سے جنگ جیتا جب قوم سیسہ پلائی دیوار بن جائے تو کوئی اسے ہرا نہیں سکتا، قوموں کو میزائل تباہ نہیں کرتے، غلط راستہ تباہ کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ غلط راستے کی ترغیب دینے والوں کی باتوں میں نہیں آنا جو ان کی باتوں میں آگئے، وہ جیلوں میں پڑے ہیں، جیلوں پرپڑے افراد کے ماں باپ رو رہے ہیں، انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں اور جن کے کہنے پر بچے جیل میں گئے وہ آرام سے بیٹھے ہیں۔
مریم نواز کا کہنا تھاکہ میں آپ کو 28 مئی، 9 مئی اور 10مئی کا فرق سمجھاناچاہتی ہوں، نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا، آج جنگ نے بتادیاکہ 9 مئی، 10 مئی اور28 مئی کو کس نے کیا کیا، اپنی قوم کےلیے فیصلہ کرنا آسان نہیں جو نہیں ڈرتا وہ اس ملک کا سچا بیٹا اورسچی بیٹی ہے، ان کوپتہ لگ گیا، مجھے بتانے کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک واقعے نے سب بتادیا جو قومیں شہیدوں کی قبروں کو روندیں وہ کچرے میں گرتی ہیں جواحترام کرتی ہیں وہ سراٹھاکرجیتی ہیں،آپ نےوہ والی قوم بنناہے جب ملک کی سرحدوں کی بات آتی ہے تو وہ فیصلہ کرتےہیں، ہمیں اپنی قوم کو کسی کے آسرے پر نہیں چھوڑنا، ہم ائیرچیف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں، ریسکیواہلکاروں سمیت جس نے جو خدمت کی ہے سب کوخراج تحسین پیش کرتےہیں۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ جنہوں نے وردی کو جلایا تھا انہوں نےقوم کی طاقت کو جلایا، بارڈر پر وہی وردی والے آپ کے ملک کےلیے شہید ہوئے۔
Leave a Reply