وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 6 تا 10 مئی چار روز میں پاکستانی افواج نے بہادری سے ہندوستان کو جنگ میں شکست دی، اللہ نے افواج پاکستان کو جو نصرت عطافرمائی اسکا جتنا شکریہ اداکریں وہ کم ہے۔
وزیراعظم نے نیو جرسی میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئےکہا کہ فیلڈمارشل عاصم منیر نے جنگ میں دانشمندی سے افواج پاکستان کو لیڈکیا، آج میں نے اپنی تقریر میں ذکر کیا ہم نےدشمن کے 7 طیارے گرائے، پٹھان کوٹ اور بے شمار جگہوں پر ہمارے ڈرونز نے حملے کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 10 مئی کی صبح امریکی وزیرخارجہ نے فیلڈ مارشل سے بات کی اور مارکوروبیو نے فیلڈمارشل سے کہا کہ ہندوستان کا پیغام ملا ہے کہ وہ جنگ بندی چاہتا ہے جس کے بعد فیلڈمارشل نےمجھےفون کیا کہ ہندوستان نے جنگ بندی کا پیغام بھیجا ہے۔
وزیراعظم نے میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ انہوں نے اس وقت کہا کہ ہم نے جنگ جیت لی، انکے 7 طیارےگرادیے، ہر جگہ حملے کیے، ان کا دماغ چکراگیا، اب ہم نے اس سے آگے نہیں جانا اور جنگ بندی قبول کرلی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کو حوصلہ افزا قرار دیا۔
وزیراعظم نے نیو جرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ امریکی صدر سے ملاقات میں معیشت، انسداددہشت گردی، معدنیات، اے آئی، آئی ٹی اور کرپٹوپربات ہوئی اور امریکا تجارت، آئی ٹی و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔
وزیراعظم نے ٹیرف کےمعاملے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کی قیمت کا مناسب تعین ہوگا، پاک امریکا تجارتی معاہدے باہمی مفادات کے تحت ہوں گے۔
وزیراعظم نے میڈیا سے گفتگو کے دوران دورہ سعودی عرب کا بھی ذکر کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ وہ سعودی عرب گئے اور وہاں انکا شاندار استقبال کیا گیا، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نے 40 سال میں اس طرح کا استقبال نہیں دیکھا۔
وزیراعظم نے ملک کی معیشت میں بہتری پر بھی گفتگو کی، انہوں نے کہا کہ ملکی حالات چند سال پہلے مشکلات کا شکار تھے، جب اقتدار سنبھالا تو اس وقت بھی معاشی چیلنجز تھے، منہگائی 32 فیصد تھی لیکن اب منہگائی ڈیڑھ سال میں کم ہوکرسنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ جب اقتدار سنبھالا تو پالیسی ریٹ ساڑھے 22 فیصد تھا، آج 11فیصد پر ہے۔
وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کو عظیم پاکستانی سفیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں نے سال 24۔25 میں ساڑھے 38 ارب ڈالر ملک بھجوائے، ملک کی اس وقت معاشی صورتحال مائیکرو لیول پر مستحکم ہوچکی ہے۔


























Leave a Reply