
لیڈز میں ہونیوالے پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد بھارتی ٹیم نے ایک بدنما اور ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے، وہ میچ میں 5 سنچریوں کے باوجود بھی ٹیسٹ ہارنے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔
لیڈز ٹیسٹ میں بھارت نے 471 اور 364 رنز بنائے جب کہ انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 465 اور دوسری اننگز میں 373/5 اسکور کیا۔ انگلینڈ نے 371 رنز کا ہدف 5 وکٹ پر پورا کر دیا۔
لیڈز ہیڈنگلے میں بھارتی کرکٹ ٹیم نے وہ کردیا جو ٹیسٹ کرکٹ کی ڈیڑھ سو سالہ تاریخ میں کسی اور نے نہیں کیا، لیکن پھر بھی کوئی بھارتی کرکٹر اس کارنامے پر فخر نہیں کرسکتا بلکہ شائد شرمندگی کا ہی سامنا رہے ۔
انگلینڈ کے ہاتھوں میچ میں 5 وکٹ کی شکست کے بعد بھارت ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی پہلی ٹیم بن گئی جو 5 سنچریاں کرنے کے باوجود بھی میچ نہ بچا پائی۔
میچ میں بھارت کی جانب سے پہلی اننگز میں یشوسی جیسوال نے101، شبمن گل نے147 اور رشبھ پنٹ نے 134 رنز بنائے ۔
دوسری اننگز میں رشبھ پنٹ نے 118 رنز اسکور کیے اور کے ایل راہول بھی 137 رنز بنا گئے۔
لیکن ان پانچ سنچریوں کے باوجود بھی بھارت میچ ہار گیا۔
اس سے قبل کسی بھی میچ ہارنے والی ٹیم کی جانب سے ٹیسٹ میں زیادہ سے زیادہ 4 سنچریاں اسکور کی گئی تھی اور اس واقعے کو بھی لگ بھگ ایک صدی بیتنےکو ہے۔
1929 میں یعنی 96 برس قبل ملبرن میں انگلینڈ کے خلاف آسٹریلیا کی ٹیم میچ میں 4 سنچریوں کے باوجود بھی ناکام رہی تھی۔
اس کے علاوہ 11 مرتبہ ٹیمیں میچ میں 3 سنچریوں کے باوجود بھی ناکام رہیں، لیکن بھارت کی طرح کوئی بھی ٹیم 5 سنچریوں کے باوجود بھی شکست کا شکار نہ ہوئی ۔
یہ ایک ایسا ریکارڈ ہے جو شائد بھارتی ٹیم اپنے نام کے ساتھ جڑنے پر مایوسی کا ہی شکار رہے گی۔
Leave a Reply