
لاہور پولیس نے 6 سال قبل مبینہ طور جنات کے ہاتھوں اغوا ہونے والی خاتون کو بازیاب کرنے کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی۔
ترجمان پولیس کے مطابق لاہور کے نواحی علاقےکاہنہ میں 6 سال قبل 2 بچوں کی ماں فوزیہ کو مبینہ طورپر جنات نے اغوا کرلیا تھا جسے ٹریس کرنے کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔
ٹیم کی سربراہی ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذیشان حیدرکریں گے۔ ٹیم میں ایس ایس پی عاصم کمبوہ، ایس پی ماڈل ٹاؤن محمد ایاز، ڈی ایس پی اسپیشل برانچ، ڈی ایس پی سیف سٹی، ڈی ایس پی سی سی ڈی حسنین حیدر، ڈی ایس پی عثمان حیدر اور انسپکٹر زاہد سلیم شامل ہیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے مغوی خاتون کی جلد بازیابی کا حکم دے رکھا ہے۔ خاتون کے اغوا کامقدمہ کاہنہ پولیس نے درج کر رکھا ہے۔
گزشتہ دنوں خاتون کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ہائی کورٹ عالیہ نیلم نے آئی جی پنجاب کو مغوی خاتون کی بازیابی کے لیے 18 ستمبر تک کی مہلت دی تھی۔
دوران سماعت آئی جی پنجاب عثمان انور نے مغویہ کی بازیابی کے لیےکیےگئے اقدامات کی رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ اسپیشل برانچ، سی سی ڈی، انویسٹی گیشن، آپریشن اور آئی بی افسران کی 9 رکنی اسپیشل ٹیم تشکیل دی ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ تفتیش کے لیے پہلے کیوں اقدامات نہیں کیےگئے؟ آپ کو پہلے دن نوٹس لینا چاہیے تھا کہ آپ کے تفتیشی افسر نے ڈائری کا وقت نہیں لکھا، گھر والوں کا عجیب مؤقف ہے کہ اسے جن اٹھا کر لےگئے۔
Leave a Reply