
امریکی شہر لاس اینجلس میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ نے بڑا کریک ڈاؤن شروع کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس اور مظاہرین کے درمیان دوسرے روز بھی شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔
اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ گورنر لاس اینجلس اور میئر اپنے فرائض ادا نہیں کر سکتے تو وفاقی حکومت کو کچھ کرنا ہوگا۔
پریس سیکرٹری وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر نے لاس اینجلس میں 2 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کر دیے ہیں۔
دوسری جانب گورنرکیلیفورنیا کا کا کہنا ہےکہ اس اقدام سے تناؤ مزید بڑھے گا تاہم حکام لاس اینجلس میں صورتحال پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔
امریکا میں امیگریشن پے رول
خیال رہے کہ امیگریشن پے رول امریکی قانون کے تحت ایک عارضی اجازت نامہ ہے جو غیر ملکی شہریوں کو امریکا میں رہنے اور کام کرنے کی اجازت دیتا ہے، سابق امریکی صدر جو بائیڈن نے غیر قانونی امیگریشن کی حوصلہ شکنی کے لیے میکسیکو کی سرحد پر اس سہولت کا استعمال کیا تھا۔
تاہم سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو دوبارہ عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے انسانی بنیادوں پر دی جانے والی پے روال اسکیموں کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بعد ازاں مارچ میں امریکا کے ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی نے ان پروگراموں کو باقاعدہ طور پر ختم کرنے کے اقدامات شروع کیے جس سے دو سالہ پے رول کی مدت قبل از وقت ختم ہو گئی۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پے رول کا اسٹیٹس واپس لینے سے تارکین وطن کو ’ایکسپیڈائٹڈ ریموول‘ کہلانے والے فوری ملک بدری کے عمل میں شامل کرنا آسان ہو جائے گا۔
Leave a Reply