
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے دعویٰ کیا ہے کہ 10 جون کو مولانا فضل الرحمان کے بیٹے اسجد محمود کو ڈیرہ اسماعیل خان سے لکی مروت جاتے ہوئے چالیس سے 50 افراد نے اغوا کی کوشش کی۔
قومی اسمبلی سے خطاب میں عبدالغفور حیدری کا کہنا تھاکہ مولانا فضل الرحمان کے سب سے چھوٹے بیٹے اسجد محمود ہیں، وہ 10 جون کو اسجد محمود ڈی آئی خان سے لکی مروت آرہے تھے۔
انہوں نے کہاکہ اسجد محمود کو چالیس پچاس افراد نے گھیر لیا، انہوں نے بندوقیں نکالیں تو دونوں طرف سے بندوقیں نکل آئیں تو اغوا کرنے والوں نے راکٹ لانچر نکال لیا، فون پر کسی بڑے سے بات ہوئی تو اس نے معذرت کی اور جانے دیا گیا۔
ان کا کہنا تھاکہ ہمارا جرم یہ ہے کہ ہم نےپاکستان کی حمایت کی ہے، خیبر پختونخوا کے حالات انتہائی ناگفتہ ہیں، ہم نے ہمیشہ کہا کہ ریاست کے اندر ریاست کی کوئی گنجائش نہیں، یہ حکومت کس درد کی دوا ہے۔
عبدالغفور حیدری نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ آپ اسجد محمود پر حملہ آوروں سے متعلق رولنگ دیں۔
دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایس پی سے کہہ دیا کہ انتظامیہ واقعے کی خود مدعی بنے، مشورے کے بعد مقدمے میں فریق بننے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
Leave a Reply