فالٹ لائن کیا ہوتی ہے اور کراچی بڑے زلزلوں سے کس طرح محفوظ رہتا ہے؟ تفصیلات جانیے


فالٹ لائن کیا ہوتی ہے اور کراچی بڑے زلزلوں سے کس طرح محفوظ رہتا ہے؟ تفصیلات جانیے

کل شام سے اب تک ملیر، قائدآباد اور اطراف میں زلزلے کے 4 جھٹکے محسوس کیے جاچکے ہیں__فوٹو: فائل

کراچی میں اتوار کی شام سے لے کر پیر کی صبح تک چار زلزلے کے جھٹکے آچکے ہیں جس کے حوالے سے  چیف میٹرو لوجسٹ امیر حیدر نے تفصیلات بتائی ہیں۔

کل شام سے اب تک ملیر، قائدآباد اور اطراف میں زلزلے کے 4 جھٹکے محسوس کیے جاچکے ہیں، کراچی میں کل شام 5 بج کر 33 منٹ پر بھی زلزلہ محسوس کیا گیا تھا، گزشتہ روز اس کی شدت 3.6 اور گہرائی 10 کلومیٹر رہی جب کہ اس زلزلے کا مرکز قائد آباد کے قریب تھا۔

 ایک اور زلزلے کا جھٹکا رات ایک بج کر 6 منٹ پر آیا تھا، رات گئے آنے والے زلزلے کی شدت 3.2 اور گہرائی 12 کلومیٹر تھی، رات گئے آنے والے زلزلے کا مرکز گڈاپ ٹاؤن کے قریب تھا۔

یہ زلزلہ کیوں آیا؟

جیو ویب سے گفتگو کرتے ہوئے چیف میٹرولوجسٹ امیر حیدر  نے بتایا کہ یہ زلزلے کے جھٹکے لانڈھی فالٹ ریجن میں آرہے ہیں، یہ زلزلے کے معمولی جھٹکے ہیں، اس فالٹ لائن پر آج تک بڑے زلزلے کے جھٹکے نہیں آئے ہیں، کراچی کی دوسری فالٹ لائن تھانہ بولا خان کے قریب ہے اور یہ دونوں متحرک فالٹ لائن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان دنوں میں معمولی شدت کے زلزلے رپورٹ ہوتے ہیں، کیرتھر کے قریب بھی مین باؤنڈری لائن ہے، یہاں معتدل شدت کی زلزلے رپورٹ ہوتے رہتے ہیں، فالٹ لائن کو معمول پر آنے میں چند روز لگ سکتے ہیں، اس فالٹ لائن پر آئندہ چند روز تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا سکتے ہیں۔

فالٹ لائن کیا ہوتی ہے؟

چیف میٹرولوجسٹ امیر حیدر نے جیو ویب سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ فالٹ لائنز زمین موجود دراڑ کو کہا جاتا ہے جو کسی بھی توانائی کے دباؤ کی صورت میں پیدا ہوتی ہے، زیرِ زمین جب کافی زیادہ مقدار میں توانائی جمع ہوجاتی ہے تو پھر فالٹ لائن (دراڑ) اپنی انرجی چھوڑتی ہے جس کی وجہ سے زلزلے آنا شروع ہوتے ہیں۔

کراچی میں مجموعی طور پر کتنی فالٹ لائنز ہیں؟

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے چیف میٹرولوجسٹ نے بتایا کہ فالٹ لائنز لاتعداد ہوتی ہیں جن کی گنتی تقریباًنا ممکن ہے، اس کی کافی ساری اقسام ہوتی ہیں جیسے کہ کچھ فعال یعنی متحرک ہوتی ہیں، کچھ کی شناخت کرلی جاتی ہے جب کہ کچھ ناقابلِ شناخت ہوتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی تعداد اور نوعیت کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔

کراچی میں زلزلے کم آنے کی کیا وجہ ہے؟

 امیر حیدر کے مطابق شہر میں موجود فالٹ لائنز اس نوعیت کی ہیں کہ وہ کم شدت کے زلزلوں کی وجہ بنتی ہیں جس کے باعث شہرِ قائد زلزلوں سے محفوظ رہتا ہے۔

مستقبل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امیر حیدر کا کہنا تھا کہ زلزلوں کی پیشگوئی نہیں کی جاسکتی لہٰذا یہ بھی نہیں بتایا جاسکتا کہ آئندہ سالوں میں کراچی میں زلزلے آسکتے ہیں یا نہیں۔

نجی ٹی وی کی ماضی میں شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سیسمک نیٹ ورک کے ڈائریکٹر اور محقق زاہد رفعی نے ملک کی فالٹ لائنز کے بارے میں تفصیلی بتایا۔

زاہد رفعی کے مطابق پاکستان کے مختلف علاقوں کے نیچے سے گزرنے والی متحرک فالٹ لائنز کو دیکھتے ہوئے ملک کو زلزلے کے اعتبار سے 5 زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ 

فالٹ لائن کیا ہوتی ہے اور کراچی بڑے زلزلوں سے کس طرح محفوظ رہتا ہے؟ تفصیلات جانیے

اس تصویر کو دیکھیں تو پتا چلتا ہے کہ ایسے زونز ہیں جہاں کسی بھی وقت زلزلے کے شدید جھٹکے آسکتے ہیں، سب سے زیادہ خطرناک زون میں شمالی علاقے، مکران، کوئٹہ ریجن اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے اکثر علاقے شامل ہیں۔ 

کم خطرناک زونز میں اسلام آباد اور سالٹ رینج کے علاقے 

ان زونز میں آنے والے بڑے شہروں میں کراچی، پشاور، ایبٹ آباد، کوئٹہ، گلگت اور چترال شامل ہیں، اس کے علاوہ کم خطرناک زونز میں اسلام آباد اور سالٹ رینج کے علاقے آتے ہیں۔ 

رپورٹ کے مطابق زاہد رفعی نے بتایا پاکستان میں صرف بالائی سندھ اور وسطی پنجاب کے علاقے زلزلے کے خطرے سے محفوظ ہیں اور اس کے علاوہ تقریباً سارے ملک کے نیچے سے زلزے کا باعث بننے والی فالٹ لائنز گزرتی ہیں۔

پاکستان چونکہ کوہ ہندو کش کے پہاڑی سلسلے کے قریب ہے جہاں ہر وقت زلزلے کے جھٹکے آتے ہیں اس لیے کم یا درمیانی شدت کا زلزلہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور ملک کے شمال مغربی علاقوں میں کسی وقت بھی آسکتا ہے۔ 

زاہد رفعی نے بتایا کہ پاکستان کے 2 تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانی درجے کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے لیکن شدید زلزلہ کبھی کبھار ہی آتا ہے۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *