صحافی خاور حسین کا فون ری سیٹ اور ایک سم غائب، پُراسرار موت کا معمہ حل نہ ہوسکا


صحافی خاور حسین کا فون ری سیٹ اور ایک سم غائب، پُراسرار موت کا معمہ حل نہ ہوسکا

 3 رکنی میڈیکل بورڈ نے مزید 5 سیمپلز حاصل کرلیے ہیں، خاور حسین کےجسم پر تشدد کے کوئی نشانات نہیں ہے—فوٹو: فائل

صحافی خاور حسین کی پراسرار  موت خودکشی تھی یا قتل؟ 2  پوسٹمارٹم کے باوجود حقیقت سامنے نہیں آ سکی۔  پولیس کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے بتایا کہ  صحافی کا فون ری سیٹ ہوچکا ہے جبکہ  ایک سم غائب ہے۔

صحافی خاور حسین کی پراسرار موت سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، سندھ حکومت کی جانب سے بنائے گئے 3 رکنی میڈیکل بورڈ نے مزید 5 سیمپلز حاصل کرلیے ہیں، خاور حسین کےجسم پر تشدد کے کوئی نشانات نہیں ہے جبکہ حتمی رائے مکمل رپورٹ کے بعد دی جائے گی۔

فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے سربراہ  ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی آزاد خان اور  ڈی آئی جی نوابشاہ نے کرائم سین کا جائزہ لیا۔ کمیٹی کے سربراہ آزاد خان کا کہنا ہےکہ گاڑی سے ملنے والا خول خاور کے پستول کا ہے جبکہ موبائل ری سیٹ اور ایک سم غائب ہے۔

ادھر خاور حسین کے والد رحمت باجوہ نے موت کو قتل قرار دیا اور کہاکہ ان کا بیٹا خودکشی نہیں کرسکتا۔

دوسری جانب خاور  حسین کی نماز جنازہ سانگھڑ  میں ادا کردی گئی جبکہ تدفین آبائی قبرستان میں ہوئی۔ نماز جنازہ اور تدفین میں صحافیوں سمیت سیاسی و سماجی رہنما بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ 

اس حوالے سے پولیس نےکہا تھاکہ اب تک کے شواہد اور تحقیقات کے مطابق خاور حسین کی موت خودکشی ہی نظر آرہی ہے، بظاہر  یہی لگتا ہےکہ خاور حسین نے اپنے ہی پستول سے خود کو گولی ماری، سر میں لگی گولی ان کے اپنی لائسنس یافتہ پستول کی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق فنگر  پرنٹس اور سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت دیگر  شواہد حاصل کر لیے ہیں، سی سی ٹی وی میں خاور ریسٹورینٹ میں جاتے، آتے اور گاڑی میں بیٹھتے نظر آ رہے ہیں۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *