
پشاور: پی ٹی آئی کے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی شکیل خان کا کہناہےکہ سینیٹ الیکشن میں تیار ووٹ ملا جو بیلٹ بکس میں جا کر ڈالا۔
خیبرپختونخوا میں 21 جولائی کو سینٹ کی 11 نشستوں پرانتخابات ہوئے، ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات میں بیلٹ پیپرز باہر لائے گئے، بیلٹ پیرز پر مہر اور نمبر لگا کر تیار کرکے اراکین کو دیے گئے جو بلیٹ باکس میں ڈالتے رہے،کسی بھی رکن نے خود اپنا ووٹ پول نہیں کیا بلکہ ایک رکن دوسرے رکن کا ووٹ پول کرتا رہا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بیلٹ پیپرز اسمبلی میں موجود حکومت اور اپوزیشن کے رہنماؤں کو دیے گئے جو ان بیلٹ پیپرز پر نشان لگا کر اراکین کودیتے تھے۔
ذرائع کے مطابق پہلا ووٹ ڈالنے والے رکن اسمبلی نے خالی پرچی بیلٹ بکس میں ڈالی اور اپنا بیلٹ پیر باہرلا کردیا جس پر نشان اور نمبر لگایا گیا اور بیلٹ پیپر دوسرے رکن کو دیا جس نے پہلے رکن کا ووٹ ڈالا اور اپنا بیلٹ پیر باہرلایا ، ذرائع کے مطابق اسی طرح یہ سلسلہ پھرسارا دن چلتا رہا ، کسی رکن نے اپنا ووٹ خود نہیں ڈالا ، ذرائع کا مذید کہنا ہے کہ اس تمام عمل میں حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق تھا ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سب سے آخر میں ووٹ پول کیا ۔
پی ٹی آئی کے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی شکیل خان نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ مقتدر حلقوں کی خواہش پوری ہوگئی، ہمیں تیار پرچیاں دی گئیں، مہر اورنمبرز لگے ہوئے تھے، تیار ووٹ ملا جو بیلٹ بکس میں جا کر ڈالا۔
شکیل خان نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈرسمیت دیگر لوگ بیٹھے ہوئے تھے ، دیگر ووٹرز کو بھی تیار بیلٹ پیرز دیے گئے۔
دوسری جانب ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق بیلٹ پیپرز پہلے سے لگا کر ارکان اسمبلی کو دینےکی خبروں میں صداقت نہیں، ارکان کو قانون کے مطابق بیلٹ پیپر مہیا کیے جاتے رہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ارکان پولنگ بوتھ میں اپنی مرضی کے مطابق نشان لگا کر بیلٹ بکس میں ڈالتے رہے، بیلٹ بکس سب کے سامنے پڑا رہا، پولنگ کے دوران امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس نے اعتراض نہیں کیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اپنے رد عمل میں کہا کہ سینیٹ انتخابی عمل پر الزام تراشی شفافیت کو متنازع بنانا ہے، خیبرپختونخوا حکومت نے آئین و قانون کے مطابق الیکشن کرائے، صاف، شفاف اور پرامن انتخابات حکومتی کارکردگی کا ثبوت ہیں۔
Leave a Reply