سندھ اسمبلی نے نئے مالی سال کا بجٹ منظور کرلیا


سندھ اسمبلی نے نئے مالی سال کا بجٹ منظور کرلیا

عوامی فلاح کیلئے محصولات میں بڑی نرمی کی گئی ہے، کمرشل گاڑیوں کا سالانہ ٹیکس صرف 1000 روپے کر دیا گیا ہے: وزیراعلیٰ سندھ— فوٹو: سندھ اسمبلی

سندھ اسمبلی نے نئے مالی سال کا بجٹ منظور کرلیا۔

سندھ اسمبلی میں نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری دی گئی اور 3450 ارب روپے کا بجٹ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 12.9 فیصد زائد ہے۔

ایوان نے 156.069 ارب روپے کا ضمنی بجٹ بھی منظور کر لیا۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے حکومت کی جانب سے 188 مطالباتِ زر پیش کیے جن کی مرحلہ وار منظوری دی گئی۔ ان مطالبات کے خلاف اپوزیشن نے 2002 کٹوتی کی تحاریک جمع کروائیں جن میں سے صرف ایک کو منظور کیا گیا۔ 

منظور ہونے والی کٹوتی کی تحریک محکمہ قانون کے بجٹ پر تھی جس میں حکومت اور اپوزیشن نے متفقہ طور پر 8 ارب روپے کی کٹوتی کا مطالبہ کیا۔

وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ کے مطابق یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی کٹوتی کی تحریک پر حکومت اور اپوزیشن ایک صفحے پر آئے۔

مطالباتِ زر کی منظوری کے بعد ایوان نے فائنانس بل 2025-26 بھی منظور کر لیا۔

بجٹ کی منظوری پر وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ اور اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے اسپیکر اویس قادر شاہ، ڈپٹی اسپیکر اینتھونی نوید اور تمام ارکانِ اسمبلی کو مبارکباد پیش کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجٹ کا مقصد اقتصادی ترقی، ٹیکس کا بوجھ کم کرنا ہے، مختلف ریونیو چارجز میں 50 فیصد کمی کی گئی ہے اور کمرشل گاڑیوں کا سالانہ ٹیکس صرف 1000 روپے کر دیا گیا ہے، موٹر سائیکل انشورنس لازمی نہیں رہے گی، 2018 سے ایک بھی اسکیم وفاق سے نہیں ملی تھی۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *