سریاب واقعہ کنٹرول سے باہر تھا، اس کی روک تھام ممکن نہیں تھی: حمزہ شفقات


سریاب واقعہ کنٹرول سے باہر تھا، اس کی روک تھام ممکن نہیں تھی: حمزہ شفقات

کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے سے قبل منتظمین کو 3 دفعہ جلسہ ختم کرنے کا کہا تھا لیکن اسے سنجیدہ نہیں لیا گیا: ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان/ اسکرین گریب

کوئٹہ: ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ  سریاب واقعہ کنٹرول سے باہر تھا اور اس کی روک تھام ممکن نہیں تھی جب کہ کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے سے قبل منتظمین کو 3 دفعہ جلسہ ختم کرنے کا کہا تھا لیکن اسے سنجیدہ نہیں لیا گیا۔

کوئٹہ میں پولیس حکام کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان نے کہا کہ خودکش حملہ آور کی عمر 30 سال سے کم تھی تاہم حملہ آور کی شناخت نہیں ہوسکی۔

انہوں نے کہا کہ جلسے کے  لیے سکیورٹی دی گئی تھی، واقعہ جلسہ گاہ کے اندر ہوتا تو نقصان بہت زیادہ ہوتا، دھماکےکےذمہ داروں کا تعین کرنا ہماری ذمہ داری ہے، باربار گزارش کررہےہیں کہ 6 ستمبر کو اپنی موومنٹ کنٹرول رکھیں۔

حمزہ شفقات نے مزید کہا کہ خودکش حملہ جلسہ گاہ سے 500 کلو میٹر دور ہوا،  جلسے کا وقت 3 بجے تھا لیکن واقعہ رات 9 بجے پیش آیا، واقعہ جلسہ ختم ہونےکے 45منٹ بعد پیش آیا، جلسےکےمنتظمین کو 3 بار کہاگیاتھا کہ جلسہ ختم کریں، سکیورٹی صورتحال سے متعلق سیاسی جماعت کو آگاہ کیا تھا،  انتظامیہ کی سکیورٹی تھریٹ کو سنجیدہ لیناچاہیے، منتظمین اس کو سنجیدہ لیتے تو  یہ واقعہ نہ ہوتا۔ 

ایڈیشنل چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ سریاب واقعہ کنٹرول سے باہر تھا، اس کی روک تھام ممکن نہیں تھی، بی این پی کے جلسے پر 120 پولیس اہلکار تعینات تھے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ   12 ربیع الاول کے موقع پر بھی سکیورٹی تھریٹ الرٹ ہے، آئندہ مغرب کی نماز کے بعد جلسےجلوسوں کی اجازت نہیں دی جائےگی۔ 



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *