بھارت میں ہندو انتہا پسندی فوج میں بھی سرائیت کرگئی


بھارت میں ہندو انتہا پسندی فوج میں بھی سرائیت کرگئی، بھارتی آرمی چیف کی مکمل فوجی وردی میں مذہبی لیڈر کے آشرم میں حاضری پر ملک کے اندر سے ہی تنقید شروع ہو گئی ہے۔

بھارت کے آرمی چیف جنرل اپندرا دویدی نے مدھیہ پردیش میں ہندو مذہبی لیڈر جگدگرو رام بھدراچاریہ کے آشرم میں حاضری دی۔

اس موقع پر ہندوؤں کے مذہبی رہنما نے جنرل اپندرا دویدی سے پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کو واپس لانے کی فرمائش بھی کردی۔ 

بھارتی میڈیا کے مطابق رام بھدراچاریہ نے کہا کہ انہوں نے بھارتی آرمی چیف پر ویسی ہی مذہبی ذمہ داری ڈالی ہے جیسی راون کے قبضے سے سیتا کو چھڑانے کے لیے ہنومان کو دی گئی تھی۔ 

بھارتی آرمی چیف کے  اس اقدام پر دفاعی تجزیہ کار سشانت سنگھ نے شدید تحفظات کا اظہار  کرتے ہوئے کہا کہ کسی فوجی سربراہ کی وردی میں کسی خاص مذہبی رہنما سے اس نوعیت کی ملاقات بھارت کی غیر سیاسی اور سیکولر افواج کے نظریے کو نقصان پہنچاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے سول ملٹری تعلقات خراب ہوتے ہیں اور یہ حکمران جماعت بی جے پی کے ہندوتوا بیانیے کے ساتھ ہم آہنگ نظر آتے ہیں۔ 

سُشانت سنگھ نے مزید کہا کہ اس ملاقات سے نہ صرف بھارتی افواج کی غیر جانبداری متاثر ہوتی ہے بلکہ اقلیتی برادریوں میں احساسِ بیگانگی بڑھتا ہے اور اداروں کے اندر اکثریتی غلبے کے تاثر کو تقویت ملتی ہے۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *