رات کی تاریکی میں اور پیچھے سے وار کرنا ہمیشہ سے بزدلوں کا شیوہ رہا ہے۔ بھارت نے بھی اسی کمزوری کا مظاہرہ کرتے ہوئے 7مئی کی رات پاکستان پر حملہ کیا اور اس کا نام ’’آپریشن سندور‘‘ رکھا۔ اس حملے کا مقصد صرف زمینی نہیں تھا بلکہ ذہنی و نفسیاتی طور پر پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا تھا۔ مگر یہ دشمن کی بھول تھی۔ پاکستان نے اس سازش کا بھرپور جواب دیا اور اپنی دفاعی صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ کیا۔
پاکستان نے نہ صرف دشمن کے حملے ناکام بنائے بلکہ جوابی کارروائی میں بھارت کے جدید ترین جنگی طیارے بھی مار گرائے، جن میں تین رافیل طیارے بھی شامل تھے۔ عالمی میڈیا نے اس پیش رفت کو تسلیم کیا اور پاکستان کی دفاعی قوت کو دنیا نے سراہا۔
اس جوابی کارروائی کا نام رکھا گیا: بنیان المرصوص۔ قرآن پاک کی سورۃ الصف میں ارشاد ہے:’’بیشک اللّٰہ اُن لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اس کی راہ میں اس طرح صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہوں۔‘‘
یہ آیت پاکستان کی افواج اور عوام کے جذبے کی صحیح ترجمان ہے۔ آج پاکستان کی سرزمین پر کھڑے سپاہی اور فضا میں گرجتے ہمارے شاہین اس آیت کی عملی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ لیکن اس عظیم جدوجہد میں صرف فوج نہیں بلکہ پوری قوم شریک ہے۔ دفاع صرف سرحدوں پر نہیں ہوتا، یہ معاشی میدان میں بھی ہوتا ہے، سماجی طور پر بھی ہوتا ہے اور سیاسی استحکام کے ذریعے بھی ہوتا ہے۔
آج ہمیں بدر کے میدان کا وہ لمحہ یاد آتا ہے جب وسائل کی شدید کمی تھی، لیکن اللّٰہ کی مدد اور اخلاص کی طاقت نے مسلمانوں کو کامیابی عطا کی۔ پاکستان بھی آج ایک ایسے ہی مرحلے سے گزر رہا ہے۔ دشمن کی تعداد، وسائل اور بین الاقوامی حمایت بظاہر زیادہ ہے، لیکن ہمارے پاس ایمان کی طاقت ہے، قربانیوں کا جذبہ ہے اور اللّٰہ کی نصرت پر یقین ہے۔اسی موقع پر میرا دل چاہتا ہے کہ اوورسیز پاکستانی بھائیوں اور بہنوں سے ایک عاجزانہ درخواست کروں۔ آپ وہ ہستیاں ہیں جنہوں نے ہمیشہ پاکستان کے مشکل وقت میں اپنی محبت اور قربانی کا ثبوت دیا ہے۔ آپ نے گزشتہ سال 38 ارب ڈالر کا زرمبادلہ پاکستان بھیجا، جو ملک کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ آج وقت کا تقاضا ہے کہ آپ اپنے اس زرمبادلہ کو دوگنا کرنے کی کوشش کریں۔ آپ کی طرف سے بھیجا گیا ہر ڈالر پاکستان کی معیشت کو سہارا دیتا ہے، ہماری کرنسی کو مضبوط بناتا ہے اور دشمن کو یہ پیغام دیتا ہے کہ پاکستان معاشی میدان میں بھی ناقابلِ شکست ہے۔ آج آپ کا کردار صرف زرمبادلہ بھیجنے تک محدود نہیں، بلکہ آپ دنیا بھر میں پاکستان کی ساکھ بہتر بنانے میں بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اپنے تعلقات، اپنی کمیونٹیز اور اپنی آواز کو پاکستان کے دفاع میں استعمال کریں۔
اسی طرح، پاکستان میں بسنے والے تمام بھائیوں اور بہنوں سے بھی گزارش ہے کہ اس نازک وقت میں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھیں۔ یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ حب الوطنی اور یکجہتی کا ہے۔ ہماری حکومت، چاہے کسی بھی جماعت کی ہو، اس وقت پاکستان کی نمائندہ ہے اور ہمیں یک جان ہو کر اپنی حکومت اور افواج کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا ہے۔ اتحاد، ایمان اور قربانی کے جذبے سے ہی ہم دشمن کو شکست دے سکتے ہیں۔ہمیں سوچنا ہوگا کہ اگر ہم نے اس وقت بھی آپس کے جھگڑوں میں وقت ضائع کیا تو اس کا فائدہ صرف اور صرف دشمن کو ہو گا۔ ہمیں اپنے مسائل کے حل کیلئے بھی مل بیٹھ کر راستہ نکالنا ہوگا تاکہ اندرونی استحکام دشمن کے عزائم کو ناکام بنا سکے۔
میری دعا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ پاکستان کو عزت کی فتح عطا کرے، ہماری افواج کو سرخرو کرے اور ہمیں اتحاد و اتفاق کی دولت سے مالا مال کرے۔ اللّٰہ کرے کہ ہم اس آزمائش میں بھی سرخرو ہوں اور دنیا کو دکھا سکیں کہ پاکستان واقعی سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے جسے کوئی طاقت گرا نہیں سکتی۔
آئیے، آج ایک عہد کریں کہ ہم اپنی زبان، اپنے قلم، اپنے وسائل اور اپنی دعا سے اس وطن عزیز کی حفاظت کریں گے۔ اوورسیز پاکستانی اپنی طاقت اور سرمایہ لگائیں گے، اور ملک میں موجود عوام اپنے اختلافات بھلا کر ایک ناقابلِ شکست قوم بن کر ابھریں گے۔ اللّٰہ پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔ آمین۔
جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
Leave a Reply